بہتر تعلیم کے بغیر معاشرہ اپاہج بن جاتا ہے، تعلیم کی بہتری کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا، جام مہتاب حسین

محکمہ تعلیم کے افسران اور منتخب نمائندگان کو تعلیم کی بہتری کے لیے اپنا اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ،صوبائی وزیرسندھ

اتوار 18 دسمبر 2016 20:10

میرپور ماتھیلو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2016ء) سندھ کے صوبائی وزیر برائے تعلیم جام مہتاب حسین ڈہر نے کہا ہے کہ بہتر تعلیم کے بغیر معاشرہ اپاہج بن جاتا ہے اس لیے معاشرے کو اپاہج پن سے پچانا ہے تو تعلیم کی بہتری کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے کائونسل ھال میرپور ماتھیلو میں تعلیم کی بہتری کے حوالے سے منقعدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر صوبائی وزیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے کی ترقی کے لیے تعلیم کی بہتری لازمی ہے کیوںکہ دنیا کی کوئی قوم تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کر سکی ۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا کے مختلف ادارے حکومت سندھ کو تعلیم کی بہتری کے لیے فنڈز دے رہے ہیں تاکہ سندھ کی تعلیم بہتر ہو سکے اس لیے محکمہ تعلیم کے افسران اور منتخب نمائندگان کو تعلیم کی بہتری کے لیے اپنا اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ ہم دنیا کو دکھائیں کہ ہم تعلیم کو بہتر کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندہ میں تعلیم کی بہتری کے لیے ہنگامی بنیادوں پر محکمہ تعلیم کو دو حصوں میں تقسیم کرکے کالیج ایجوکیشن اور اسکول ایجوکیشن محکمے بنائے گئے تا کہ ان کے سیکریٹری الگ الگ ہوں اور بہتر طریقے سے کام کر سکیں۔ تعلیم کے بہتری کے لیے وہ سندھ کے مختلف اضلاع میں جاکر افسران اور عوامی نمائندوں سے اجلاس کرکے مسائل معلوم کر رہے ہیں تاکہ تعلیم کو بہتر سے بہتر کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ اب وہ دور نہیں رہا کہ سیاسی بنیادوں پر اساتذہ بھرتی کیے جائیں پیپلز پارٹی کی حکومت نے سندہ یونیورسٹی، آئی بی اے سکھر اور این ٹی ایس کے ذریعے میرٹ کی بنیادوں پر اساتذہ بھرتی کیے اور انہیں متعلقہ یونین کائونسل میں مقرر کیا گیا تاکہ وہ اپنے اپنے علاقوں پر بچوں کو بہتر طریقے سے تعلیم دے سکیں لیکن افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ اخبارات میں ایسی کافی خبریں پڑھنے کو ملتی ہیں کہ اساتذہ اپنے فرائض میں غفلت کر رہے ہیں اس لیے اساتذہ کو چاہیے کہ وہ عوام کے بچوں کو اپنا بچہ سمجھ کر تعلیم دیں اور ان کی ذہنی تربیت کریں تاکہ مستقبل میں وہ معاشرے کے باشعور فرد بن سکیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ سندھ کے اسکولوں کی حالت سے اچھی طرح واقف ہیں یہی وجہ ہے کہ حکومت سندھ نے محکمہ تعلیم میں ایمرجنسی نافذ کی ہے تاکہ ہنگامی بنیادوں پر اسکولوں کی حالت کو بہتر کیا جاسکے اور جہاں اساتذہ کی ضرورت وہاں میرٹ کی بنیاد پر اساتذہ مقرر کیے جائیں اس حوالے سے دن رات کام کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر سندہ کو ترقی دلانی ہے تو ہم سب کو ملکر تعلیم کی بہتری کے لیے دن رات ایک کرنا ہوگا کیوںکہ ہم تعلیم کے میدان میں دنیا سے بہت پیچھے ہیں اس لیے منتخب نمائندگان کو چاہیے کہ وہ اپنی اپنی یونین کائونسل کے اسکولوں کو اپنا اسکول سمجھ کر خیال رکھیں اور مسائل سے آگہی فراہم کریں تاکہ اسکولوں کی حالت کو بہتر کیا جاسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی کی سفارش کے بغیر کسی بھی اسکول کے ایس ایم سی فنڈز جاری نہیں ہوں گے اس کے علاوہ ایس ایم سی فندز سے کرائے گئے کام کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ وہ ضلع کی کالجوں اور اسکولوں کے دورے کرکے جائزہ لیں اور رپورٹ فراہم کریں تاکہ تعلیم کو بہتر سے بہتر کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :