بھارت سمیت دنیا جانتی ہے پاکستان ترنوالہ نہیں ،اپنے مفادات اور سرحدوں کی حفاظت کرنا جانتا ہے،سرتاج عزیز

یران،افغانستان سے تعلقات میں بہتری اولین ترجیح ہے،بھارت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لئے کسی دبائو میں نہیں آئیں گے بلکہ برابری کی سطح پر ہی تعلقات قائم ہوں گے ،بھارت کی مختلف ریاستوں میں فروری، مارچ میں انتخابات ہونے ہیں اس دوران بھارت میں پاکستان کے خلاف زہر افشانی کی جائے گی، 2017 ملک کیلئے بہتر رہے گا،سعودی عرب کے ساتھ بہت گہرے تعلقات ہیں،مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

جمعہ 6 جنوری 2017 23:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 جنوری2017ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت سمیت دنیا جانتی ہے پاکستان ترنوالہ نہیں ہے،اپنے مفادات اور سرحدوں کی حفاظت کرنا جانتا ہے،ایران،افغانستان سے تعلقات میں بہتری اولین ترجیح ہے،بھارت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لئے کسی دبائو میں نہیں آئیں گے بلکہ برابری کی سطح پر ہی تعلقات قائم ہوں گے ،بھارت کی مختلف ریاستوں میں فروری، مارچ میں انتخابات ہونے ہیں اس دوران بھارت میں پاکستان کے خلاف زہر افشانی کی جائے گی، 2017 ملک کیلئے بہتر رہے گا،سعودی عرب کے ساتھ بہت گہرے تعلقات ہیں۔

جمعہ کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ افغانستان سے تعلقات بہتر کرنا ہماری اولین ترجیح ہے بلکہ ہم افغانستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو بھی بہتر کر رہے ہیں جبکہ بھارت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لئے کسی دبائو میں نہیں آئیں گے برابری کی سطح پر ہی تعلقات قائم ہوں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت کے کچھ صوبوں میں انتخابات ہونے والے ہیں اس دوران بھارت میں پاکستان کے خلاف زہر افشانی کر کے سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی جا رہی ہے تاکہ الیکشن جیتا جا سکے جو کہ ایک افسوسناک عمل ہے ۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ ایران کے ساتھ تعلقات میں بھی بہتری آئی ہے،ایران پر پابندیوں کے باعث دوطرفہ تجارت میں کمی ہوئی تھی مگر اب پابندیاں ہٹنے کے بعد پھر سے تعلقات میں بہتری آرہی ہے ،ایرانی صدر پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں ،پاکستان کے وزیرتجارت اور وزیر پانی وبجلی بھی جلد ہی ایران کا دورہ کریں گے ، اس کے علاوہ سعودی عرب کے ساتھ بھی ہمارے بہترین تعلقات ہیں ۔انھو ں نے کہاکہ 2017 ملک کیلئے بہتر رہے گا،بھارت کو معلوم ہے کہ پاکستان اپنے مفادات اور سرحدوں کی حفاظت کرسکتا ہے،دنیا بھی جانتی ہے پاکستان ترنوالہ نہیں ہے۔