اکیسویں صدی میں ریل کے نظام کو انیسویں اور بیسویں صدی کے مطابق نہیں چلایا جاسکتا‘خواجہ سعد رفیق

کراچی سے پشاور ہی نہیں بلکہ برانچ لائنوں پر چلنے والی ٹرینوں میں ایڈوانس بکنگ کو فروغ دینے کیلئے حکمتِ عملی مرتب کی جائے

بدھ 8 فروری 2017 23:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 فروری2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاہے کہ اکیسویں صدی میں ریل کے نظام کو انیسویں اور بیسویں صدی کے مطابق نہیں چلایا جاسکتا، یہ صدی انٹرنیٹ اور موبائل ٹیکنالوجی کی صدی ہے، ہمیں اپنے مسافروں کو جدید دورکے تقاضوں کے مطابق سہولتیں فراہم کرنا ہوں گی۔ وہ ریلوے ہیڈکوارٹرز میں پاکستان ریلویز میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال میں فروغ کے حوالے ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ پاکستان ریلویز ایک قومی ادارہ ہے اور کروڑوں پاکستانیوں کو سفر اور مال برداری کی سہولت فراہم کرتاہے ، اب یہ وقت آجانا چاہیے کہ ریلوے کی ٹکٹ ریزرویشن آفس یا ریلوے اسٹیشن کی بجائے ہر کسی کے سمارٹ موبائل فون یا گلی محلے کی موبائل فون کی دوکانوں سے ہی خریدی جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کمپیوٹر کے ساتھ ساتھ موبائل پر بھی ای ٹکٹنگ اور ٹائم ٹیبل سمیت تمام اطلاعات اور سہولتیں فراہم کی جائیں۔

کراچی سے پشاور ہی نہیں بلکہ برانچ لائنوں پر چلنے والی ٹرینوں میں ایڈوانس بکنگ کو فروغ دینے کے لیے باقاعدہ حکمتِ عملی مرتب کی جائے ۔ وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے ٹکٹ گم ہونے کی صورت میں متبادل طریقہ کا روضع کرنے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ اس سلسلے میں فول پروف طریقہ کار اپنانے میں عوام کی مشکلات کے ازالے کو پہلی ترجیح کے طور پر رکھا جائے۔اجلاس میں چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد جاوید انور، ایڈیشنل جنرل منیجر ٹریفک مقصودالنبی، ایڈیشنل جنرل منیجرانفراسٹرکچر ہمایوں رشید، چیف کمرشل منیجرخالد خورشید کنور، ڈائریکٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی فہد رحمان سمیت دیگر ریلوے افسران نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :