سیکولر ملک ترکی میں مسلمانوں کیلئے تاریخی فیصلہ

خواتین فوجی افسران پر اسلامی اسکارف پہننے کی تاریخی پابندی ختم کردی گئی

بدھ 22 فروری 2017 21:32

سیکولر ملک ترکی میں مسلمانوں کیلئے تاریخی فیصلہ
استنبول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2017ء) سرکاری طور پر سیکولر ملک ترکی کی فوج نے خواتین فوجی افسران پر اسلامی اسکارف پہننے کی تاریخی پابندی کو ختم کردیا۔رپورٹس کے مطابق یہ اقدام وزارتِ دفاع کے حکم پر اٹھایا گیا جبکہ اس کا اطلاق جنرل اسٹاف، کمانڈ ہیڈ کوارٹرز اور اس کے ماتحت شعبوں میں تعینات خاتون فوجی افسران پر ہوگا۔

ترک سرکاری میڈیا کے مطابق خاتون افسران اپنی کیپ یا بیرٹ کے نیچے اسکارف پہن سکتی ہیں تاہم اس کا رنگ یونیفارم کے رنگ جیسا ہونا چاہیئے جبکہ اسکارف پہننے کی صورت میں چہرہ چھپنا نہیں چاہیئے۔ترکی کی حکمراں جماعت کی جانب سے طویل عرصے سے خواتین کے اسکارف پر عائد پابندی ختم کیے جانے کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔گذشتہ چند سال کے دوران ترکی میں اسکارف پر عائد پابندیاں ختم کرنے کے لیے مختلف سطح پر اقدامات کیے جاتے رہے ہیں، 2010 میں ترکی میں یونیورسٹی کیمپس میں اسکارف پہننے پر پابندی ختم کی گئی تھی، 2013 میں ریاستی تعلیمی اداروں میں طالبات کو اسکارف پہننے کی اجازت دی گئی جبکہ 2014 میں ہائی اسکولز میں اسکارف پہننے کا اجازت نامہ جاری ہوا۔

(جاری ہے)

ترک صدر کے ناقدین ان پر جدید ترکی کے سیکولر ستونوں کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کرتے رہے ہیں، جبکہ ترک حکومت ان کی تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے اصرار کرتی رہی ہیں کہ ان اقدامات کا مقصد تمام ترک شہریوں کو اپنے عقیدے کے مطابق طرز زندگی کی آزادی فراہم کرنا ہے۔پولیس فورس میں اسکارف کی پابندی ختم کرنے کے تنازع پر بھی حکومت کے اتحادی میڈیا کی جانب سے متعدد مغربی ممالک کی نشاندہی کی گئی، جہاں پولیس کی خواتین افسران کو اسکارف پہننے کی آزادی حاصل ہے۔۔

متعلقہ عنوان :