ادویات کی چوری، آکسیجن سلنڈروں کی خریداری میں مبینہ گھپلوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت

منگل 7 مارچ 2017 22:48

ادویات کی چوری، آکسیجن سلنڈروں کی خریداری میں مبینہ گھپلوں سے متعلق ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مارچ2017ء) سپریم کور ٹ نے پولی کلینک ہسپتال میںادویات کی چوری اور آکسیجن سلنڈروں کی خریداری میں گھپلوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس سماعت کی۔عدالت نے مختلف ہسپتالوں کے بلڈ بنکوں سے خون کی چوری اور فلو میٹر کی خرید اری کے بارے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے ۔منگل کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس مقبول بار اور جسٹس اعجاز الاحسن پرمشتمل تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ، ا س موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل،پمز کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر الطاف اور دیگر پیش ہوئے ۔

عدالت کوایڈیشنل اٹارنی جنرل نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ایف آئی اے نے کرپشن میں ملوث ہسپتال ملازمین کیخلاف کارروائی شروع کر دی ہے، لیکن اکثر ملزمان ضمانت پر رہائی حاصل کرچکے ہیں، ان کاکہناتھاکہ 18 ویں ترمیم کے بعد وفاقی دارالحکومت کے تمام ہسپتال وزارت کیڈ کے زیر انتظام آگئے ہیں اوروزارت ہی ان کی دیکھ بال کرتی ہے ۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لوگ مریضوں کو خون عطیہ کرتے ہیں مگر وہ خون بیچ دیا جاتا ہے اس سے بڑی بے حسی اور کیا ہو سکتی ہے۔

عدالت کوپمز کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر الطاف نے بتایا کہ ہم پیپرا رولز کے باعث ناقص ادویات خریدنے پر مجبور ہوجاتے ہیں، جبکہ درخواست گزار ڈاکٹر وقار نے بتایا کہ ادویات کی چوری اوردیگربدعنوانیوں کی انکوائری کے لئے کمیٹیاں بنائی جا تی ہیں لیکن جب تک بدعنوان عناصر کو سزا نہیں ملے گی ہسپتالوں سے بدانتظامی ختم نہیں ہو گی ، ایک اوردرخواست گزار ڈاکٹر ارشد رانا نے عدالت کوبتایاکہ کہ اسلام آباد میں ایک بھی ایسا ہسپتال موجود نہیں جہاں عام لوگوںکو مفت علاج کی سہولت حاصل ہو ،بعد ازاں فاضل عدالت نے ہسپتالوں کے بلڈ بینکوں سے خون کے بوتلوں کی چوری اور فلو میٹر کی خرید اری سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے۔

عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کوہدایت کی کہ عدالت کی معاونت کیلئے کسی افسر کو مقرر کیاجائے ۔عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے سرکاری ہسپتالوں میں انتظامی افسران کی مستقل تقرری سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :