مذہبی انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے علما ء نے ذمہ داری پوری کی ،علماء نے قومی بیانیہ حکومت کے حوالے کردیا ، شائع کیا جائے ‘پروفیسر ساجد میر

نبی آخرالزمان ﷺ کی توہین دنیا کی سب سے بڑی دہشت گردی ہے، دہشت گردی دہشت گردی ہوتی ہے ، اسکا کسی گروہ ،مذہب یا سیاست سے جوڑنا غیر مناسب ہے‘ امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کا علامہ محمد شفیق خا ں پسروری کے ڈیر ے پر خطاب

پیر 13 مارچ 2017 23:11

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2017ء) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ مذہبی انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے علما ء نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہے اور قومی بیانیہ حکومت کے حوالے کردیا ہے، حکومت کو چاہیے کہ اسے شائع کرے، مذہبی منافرت اور اہانت آمیزی کے مرتکب بلاگرز کونیشنل ایکشن پلان کے تحت گرفتار کیا جائے،حکومت نے بلاگرز کوگرفتار کرنے میں غفلت کا مظاہرہ کیا جس قدر مقدس ہستیوں کے خلاف اہانت آمیزی یہاں کی گئی اس سے دس فی صد بھی مغرب میں ہوئی ہوتی تو پاکستان میں طوفان آجاتا اور جلسے جلوس ہورہے ہوتے ،ہمارے اداروں کو نفرت پھیلانے والوں کی تلاش کے لیے اشتہارات دینے پڑ رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے علامہ محمد شفیق خاں پسروری کے ڈیرے پراستقبالیہ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

پروفیسر ساجد میر کا کہنا تھا کہ بلاگرز نفرت انگیز لٹریچر کے پھیلانے پرنیشنل ایکشن پلان کے تحت گرفتار ہو نے چاہیے۔ نبی آخرالزمان ﷺ کی توہین دنیا کی سب سے بڑی دہشت گردی ہے۔ مرتکب افراد کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کے خلاف توہین رسالت ﷺ کے ساتھ دہشت گردی کی دفعات بھی لگائی جائیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ ابھی طویل ہے۔حکومت اور انٹیلی جنس اداروں کو دہشت گردوں کے نیٹ ورک توڑنے کے لیے مربوط نظام تشکیل دینا ہو گا۔ جوا دارہ یہ بتا سکتا ہے کہ اتنی تعداد میں دہشت گرد کسی شہر میں داخل ہوچکے ہیں انہی پھر انکے ٹھکانوں اور سہولت کاروں کو بھی پتہ چلانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو مذہب کے ساتھ جوڑ کے پیش کرنا مغرب کا ایجنڈا ہے ۔ دہشت گردی دہشت گردی ہوتی ہے ۔ اسکا کسی گروہ ،مذہب یا سیاست سے جوڑنا غیر مناسب ہے۔اس موقع پر مولانا عبدالباسط شیخوپوری ،حاجی نذیر احمد انصاری ، چوہدری محمد اشرف ، رانا خلیق پسروری سمیت دیگر معززین موجود تھے ۔

متعلقہ عنوان :