Live Updates

پانامہ کا فیصلہ انشااللہ اگلے ہفتے آ جائے گا۔ عمران خان

سپریم کورٹ کے فیصلے سے ایک نیا دور شروع ہو گا۔ ہمیں نہیں معلوم کہ کیا فیصلہ ہوا ہے۔ عمران خان کی لاہور آمد پر میڈیا سے گفتگو

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 24 مارچ 2017 15:51

پانامہ کا فیصلہ انشااللہ اگلے ہفتے آ جائے گا۔ عمران خان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔24 مارچ 2017ء) : چئیر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچ گئے ہیں۔ لاہور پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ ساری قوم پانامہ کے فیصلے کا انتظار کر رہی ہے ۔ اُمید ہے کہ پانامہ کا فیصلہ اگلے ہفتے میں آ جائے گا۔ عمران خان نے کہا کہ پانامہ کیس کے بعد اب پاکستان کے ادارے ایکسپوز ہو گئے ہیں۔

کیونکہ اگر پاکستان کے ادارے اپنا کام ٹھیک طریقے سے کر رہے ہوتے تو پانامہ کیس کے لیے کبھی بھی سپریم کورٹ نہ جانا پڑتا۔ سپریم کورٹ کو بھی کہنا پڑا کہ ادارے اپنا کام ٹھیک سے نہیں کر رہے۔ہر ادارے میں انہوں نے اپنے لوگ بٹھائے ہوئے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی طاقتور شخص کی سپریم کورٹ کے ذریعے تلاشی لی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس سے پہلے پاکستان میں کبھی بھی طاقتور شخص کی تلاشی نہیں ہوئی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ پانامہ کیس میں شریف خاندان نے قطری خط کا سہارا لیا۔ انہیں ایک مرتبہ پہلے بھی ہیلی کاپٹر کیس میں قطری خط نے ہی بچایا تھا۔ اب بھی قطری خط منی لانڈرنگ کو بچانے کے لیے لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ججز فیصلہ کر چکے ہیں ، ہمیں نہیں معلوم کہ انہوں نے کیا فیصلہ کیا ۔

البتہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ایک نیا دور شروع ہو گا۔ نیلامی کے بغیر ہی پورٹ قاسم کا 200 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا گیا۔ کپتان نے کہا کہ اصل منی اسحاق ڈار کا اعترافی بیان ہے ۔ سعید احمد اسحاق ڈار کے لیے منی لانڈرنگ کرتے رہے۔ جس کی وجہ سے یہ ، ان کے بچے اور ان کے بچوں کے بچے بھی ارب پتی بن گئے۔ منی لانڈرنگ کر کے ملک کا پیسہ باہر لیجایا گیا ۔

اگر ملک کا پیسہ باہر نہ جائے تو ہمیں قرضہ لینے کی ضرورت نہ پڑے۔ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہمارے حکمرانوں کی جائیدادیں باہر ہیں۔ حسین حقانی سے متعلق عمران خان نے کہا کہ انہوں نے وہی بات کی جو میمو گیٹ میں ہوئی۔ عمران خان نے مزید کہا کہ ان کا مقصد پولیس کے ذریعے عام عوام پر دباؤ ڈالنا ہے۔حافظ آباد میں ایس پی پولیس شہباز شریف کے لیے ووٹ مانگ رہا تھا۔ غریب طبقے کا واسطہ پولیس سے پڑتا ہے ۔ خیبر پختونخواہ کی پولیس مثالی ہے جس میں آئی جی کے پی کے ناصر خان درانی کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات