سندھ حکومت کا میٹرک کے امتحانات میں نقل سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ

معافی کی کوئی گنجائش نہیں،جو کوئی پیپر آئوٹ کرنے میں ملوث ہوا اسے گھر روانہ کردیا جائے گا،وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا سکھر میں پرچہ آئوٹ ہونے پر برہمی کا اظہار

منگل 28 مارچ 2017 16:16

سندھ حکومت کا میٹرک کے امتحانات میں نقل سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مارچ2017ء) حکومت سندھ نے صوبے بھر میں شروع ہونے والے میٹرک کے امتحانات میں نقل سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کرلیا۔سکھر میں نویں جماعت کا انگریزی کا پرچہ آٹ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ جو کوئی پیپر آٹ کرنے میں ملوث ہوا اسے گھر روانہ کردیا جائے گا۔ساتھ ہی مراد علی شاہ نے سیکریٹری یونیورسٹی اور بورڈ کو اس حوالے سے فوری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں معافی کی کوئی گنجائش نہیں، مجھے تفصیلی رپورٹ درکار ہے۔خیال رہے کہ چند روز قبل صوبائی محکمہ تعلیم کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس میں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے اس بات کی یقین دہانی کروائی تھی کہ نقل کے رجحان میں کمی اور محکمہ تعلیم میں اصلاح کے لیے سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

وزیراعلی سندھ نے والدین کے نام ایک کھلا خط بھی لکھا تھا جس میں اپیل کی گئی تھی کہ بچوں کو نقل کرنے سے روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

خیال رہے کہ حیدرآباد بورڈ کے تحت سندھ کے مختلف شہروں میں جاری امتحانات میں نقل کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کے باجود بیشتر امتحانی مراکز میں نقل کا سلسلہ جاری ہے۔جامشورو میں نویں جماعت کے انگلش کے پرچے کے دوران ڈپٹی کمشنر جامشورو نے امتحانی مرکز کا دورہ کیا اور نقل کرنے والے دس طلبہ کے پاس سے پرچہ برآمد کرکے انہیں امتحانی مرکز سے باہر نکال دیا۔خیال رہے کہ سندھ بھر میں میٹرک کے امتحانات کا آغاز ہوگیا ہے، کراچی میں بھی میٹرک کے سالانہ امتحانات کا آغاز ہوچکا ہے۔مردم شماری کے باعث کراچی میں پہلی بار میٹرک کے امتحانات دو مرحلوں میں لیے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :