بریگزٹ کے فوری بعد برطانیہ،بھارت تجارتی معاہدے کا امکانات کم

برطانیہ بریگزٹ کے بعد بھارت کے ساتھ جلد از جلد ایک دوطرفہ تجارتی معاہدہ طے کر لینا چاہتا ہے،جرمن میڈیا

جمعرات 30 مارچ 2017 12:26

بریگزٹ کے فوری بعد برطانیہ،بھارت تجارتی معاہدے کا امکانات کم
برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مارچ2017ء) برطانیہ نے یورپی یونین چھوڑنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ لیکن یہ امکان کم ہے کہ بریگزٹ کے فورا بعد برطانیہ اور بھارت کے مابین ایک نیا تجارتی معاہدہ طے پا جائے گا۔ ایسا کوئی معاہدہ مستقبل قریب میں طے پاتا نظر نہیں آتا۔جرمن ریڈیو کے مطابق یورپی یونین کی رکنیت ترک کر دینے کے بعد برطانیہ کی ایک بڑی تجارتی طاقت کے طور پر حیثیت کا انحصار اس بات پر ہو گا کہ اس کے دوسرے ملکوں کے ساتھ دوطرفہ بنیادوں پر تجارتی معاہدے کیسے اور کب طے پاتے ہیں۔

ایک بات لیکن واضح ہے کہ لندن اور نئی دہلی کے مابین ایک آزاد تجارتی معاہدہ مستقبل قریب میں طے پاتا نظر نہیں آتا۔برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے کہہ چکی ہیں کہ برطانیہ کا یورپی یونین چھوڑنے کا فیصلہ خود کو باقی ماندہ دنیا سے اقتصادی طور پر الگ تھلگ کر لینے یا اقتصادی حفاظت پسندی کی سوچ کا نتیجہ نہیں تھا بلکہ لندن چاہتا ہے کہ وہ عالمی سطح پر اپنا کردار زیادہ پرجوش اور منفرد انداز میں ادا کرے۔

(جاری ہے)

جہاں تک برطانیہ اور بھارت کے تجارتی تعلقات کی بات ہے تو دونوں ملکوں کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کی بنیادیں بہت مضبوط ہیں۔ بھارت برطانیہ میں سرمایہ کاری کرنے والا تیسرا سب سے بڑا ملک اور اسی یورپی ملک میں ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کرنے والا دوسری سب سے بڑی ریاست بھی ہے۔برطانیہ بریگزٹ کے بعد بھارت کے ساتھ جلد از جلد ایک دوطرفہ تجارتی معاہدہ طے کر لینا چاہتا ہے، اس کا ثبوت یہ بھی تھا کہ ٹریزا مے نے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد یورپ سے باہر سب سے پہلے جس ملک کا دورہ کیا تھا، وہ بھارت ہی تھا۔

متعلقہ عنوان :