ترقیاتی منصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل یقینی بنائی جائیگی ‘سرکاری افسران فلاحی منصوبوں کی کڑی نگرانی کریں ‘ڈپٹی کمشنر قصور

زیر تکمیل منصوبوں میں استعمال ہونیوالے میٹریل کی کوالٹی اور معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا ‘ڈپٹی کمشنر عمارہ خان کی مختلف زیر تکمیل ترقیاتی منصوبوں کے اچانک دورہ کے موقع پر گفتگو

جمعہ 7 اپریل 2017 16:40

قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اپریل2017ء)ڈپٹی کمشنر قصور عمارہ خان نے کہا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل ہر صورت یقینی بنائی جائیگی ‘سرکاری افسران فلاحی منصوبوں کی کڑی نگرانی کریں ‘زیر تکمیل منصوبوں میں استعمال ہونیوالے میٹریل کی کوالٹی اور معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سرہالی اور گرین کوٹ میں زیر تکمیل ترقیاتی منصوبوں کے اچانک دورہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ایکسئین پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈویژن قصور چوہدری ناصر اقبال بھی موجود تھے ۔ ڈپٹی کمشنر عمارہ خان نے اپنے دورہ کے موقع پر جاری ترقیاتی سکیموں کا جائزہ لیا اور ان سکیموں میں استعمال ہونیوالے میٹریل کے معیار کو چیک کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کنٹریکٹرز اور متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ ان جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائیں تا کہ علاقہ کے عوام ان منصوبوں سے جلد سے جلد مستفید ہو سکیں ۔

انہوں نے واضح کیا کہ ان منصوبوں کی تکمیل میں حائل بیجا تاخیر ہرگز برداشت نہ کی جائیگی اور اگر ان منصوبوں کو بروقت مکمل نہ کیا گیا تو متعلقہ ٹھیکداران کو بلیک لسٹ کر دیا جائیگا۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ پنجاب حکومت نے عوام الناس کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اور عام آدمی کے معیار زندگی کو بلند کرنے کیلئے جامع حکمت عملی طے کی ہے جس کے تحت ضلع بھر میں سڑکوں کی تعمیر ‘ڈرینج سسٹم کی بہتری ‘گلی نالوں کی پختگی ‘صاف پانی کی فراہمی ‘سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی ‘ہسپتالوں میں ادویات اور دیگر طبی سہولیات کو ہر صورت پر ممکن بنانا وغیرہ شامل ہیں اس مقصد کیلئے ایک خطیر رقم مختص کی گئی ہے اس لئے ہم سب کا یہ فرض بنتا ہے کہ ایمانداری اور نیک نیتی کے ساتھ اس رقم کو عوام الناس کی فلاح و بہبود پر خرچ کریں ۔

انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ خود ان منصوبوں کی روزانہ کی بنیاد پر نگرانی کریں تا کہ جاری منصوبوں پر استعمال ہونے والے میٹریل کی کوالٹی کو سو فیصد یقینی بنایا جا سکے ۔