ہم اپنامشن جاری رکھیں گے مخالفین اپنامشن جاری رکھیں،محمدنوازشریف

ہم گھبراےوالے نہیں نہ گھبرائیں گے، آج پوراپاکستان خوشحال ہورہاہے،2013ء تک بلوچستان کاکیاحشرہورہاتھا؟یہ دھرنے کس لیے ہیں اورکیوں ؟ملک میں دہشتگردی ختم اور پاکستان میں امن آرہا،بجلی کے بیشمارکارخانے لگ رہے ،26سوکلومیٹرہائی وے مکمل ہونے پرپاکستان جلدسنٹرل ایشیاء سے جڑنے والاہے۔وزیراعظم نوازشریف کا تقریب سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 10 مئی 2017 16:36

ہم اپنامشن جاری رکھیں گے مخالفین اپنامشن جاری رکھیں،محمدنوازشریف
ننکانہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08مئی2017ء) : وزیراعظم محمدنوازشریف نے کہاہے کہ ہم اپنامشن جاری رکھیں گے مخالفین اپنامشن جاری رکھیں، ہم گھبراے والے نہیں نہ گھبرائیں گے،2013ء تک بلوچستان کاکیاحشرہورہاتھا؟لیکن آج پوراپاکستان خوشحال ہورہاہے،ملک میں دہشتگردی ختم اور پاکستان میں امن آرہاہے، پہلی حکومتوں والے بجلی ختم کرکے چلے گئے،لیکن آج بجلی کے بیشمارکارخانے لگ رہے ،26سوکلومیٹرہائی وے مکمل ہونے پرپاکستان جلدسنٹرل ایشیاء سے جڑنے والاہے۔

انہوں نے آج ننکانہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم گھبراے والے نہیں نہ گھبرائیں گے۔25ارب میں موٹروے بنی لیکن آج یہ اثاثہ 500ارب روپے کاہوگیاہے۔یہ پاکستان کے اثاثے ہیں۔یہ قیمتی اثاثے ہیں پاکستان کی تقدیرسے مت کھیلو،آگے بڑھنے دو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 26سوکلومیٹرہائی وے مکمل ہونے پرچین اور وسطی ایشیاء سے گوادرآسکیں گے۔ہم جلدسنٹرل ایشیاء سے جڑنے والے ہیں۔

اپوزیشن کودعوت دیتاہوں کہ موٹروے کادورہ کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی عام تھی۔لیکن اللہ کے کرم سے ہم نے دہشتگردوں کیخلاف آپریشن شروع کیا۔آج پاکستان میں امن آرہاہے،کراچی کی رونقیں بحال ہورہی ہیں۔یہ دھرنے کس لیے ہیں؟کیوں ؟پاکستان کوپچھلی صدیوں میں لے جاناہے؟سیاست اس طرح کروکہ غریب کے منہ سے روٹی کا نوالہ نہ چھنے۔پاک چائنااکنامک کوریڈورشروع ہوگیا۔

بلوچستان کے حالات بدل رہے ہیں۔آزادکشمیرمیں بھی جلدبڑے منصوبے بنے گے۔انہوں نے کہا کہ 1999ء سے لے کر2013ء تک بلوچستان کاکیاحشرہورہاتھا؟لیکن آج پوراپاکستان خوشحال ہورہاہے۔ترقی کے آثارنظرآرہے ہیں۔ہم سے پہلی حکومتوں والے بجلی ختم کرکے چلے گئے۔لیکن آج بجلی کے بیشمارکارخانے لگ رہے ہیں۔اور سستی بجلی ملے گی۔چندسال بعدپاکستان خطے کی بڑی طاقت ہوگا۔

آج دنیاپاکستان کی معاشی ترقی کی تعریف کررہی ہے۔نوازشریف نے کہا کہ ملکی تاریخ آج سے زیادہ سڑکیں پہلے کبھی نہیں بنی۔یہ بہت بڑی تبدیلی ہے۔اس کو21ویں صدی کاپاکستان کہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اللہ کے کاموں میں کوئی رخنہ نہیں ڈال سکتا۔بڑے منصوبے روایت کے خلاف دوسالوں میں مکمل ہورہے ہیں۔ہم اپنامشن جاری رکھیں گے مخالفین اپنامشن جاری رکھیں۔

میڈیارپورٹس کے مطابق نوازشریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے پراجیکٹ کی مقررہ وقت سے چار ماہ قبل تکمیل پر این ایچ اے اور چینی ادارہ کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں این ایچ اے کے چیئرمین اور ان کی ٹیم کا مشکور ہوں جو بہت پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان سمیت پنجاب، گلگت بلتستان اور کشمیر میں بڑے منصوبوں پر کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اس منصوبے کے معائنہ کے لئے یہاں آیا ہوں تاکہ اس کے کام کی رفتار کا جائزہ لوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں شاہرات، موٹر ویز، ہائی ویز اور ایکسپریس ویز بن رہے ہیں۔ انہوں نے منصوبے پر کام کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ خنجراب سے گوادر تک 2600 کلو میٹر طویل ہائی وے بن رہی ہے جس سے نہ صرف پاکستان کو بلکہ وسطی ایشیائی ریاستوں کو گوادر کے ذریعے تجارتی سہولت حاصل ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن آئے اور تعمیراتی منصوبوں کا جائزہ لے، یہ ترقیاتی منصوبے کسی انقلاب سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفین کو اچھے منصوبوں پر داد دینی چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک بھر میں بجلی کے بے حساب کارخانے لگ رہے ہیں۔ ماضی کے حکمران جاتے ہوئے بجلی بھی ساتھ لے گئے، ہم دوبارہ بجلی لا رہے ہیں۔ بجلی کی قلت دور کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم تھری موٹر وے پر 50 ہزار افراد کام کر رہے ہیں۔ پاکستان میں جاری منصوبوں پر لاکھوں لوگ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین عوام کے لئے تعلیم و صحت اور انفراسٹرکچر کی سہولتوں میں رکاوٹ نہ ڈالیں۔ ہم سیاسی مخالفین سے نہ تو پہلے گھبرائے اور نہ ہی آئندہ گھبرائیں گے۔ تعمیر و ترقی کا اپنا مشن جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب پاکستان کے عوام مخالفین کی طرف نہیں بلکہ ہماری طرف دیکھ رہے ہیں۔

دو دو سال کے اندر موٹر ویز بن رہی ہیں۔ ہم نے منصوبوں میں غیر ضروری التواء کا خاتمہ کیا ہے۔ لاہور اسلام آباد موٹر وے بنائی اور مرمت بھی ہم نے کی۔ لاہور اسلام آباد موٹر وے کی تعمیر پر 25 ارب روپے لاگت آئی تھی جو اب 500 ارب روپے کا اثاثہ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سے پہلے 14 سالوں میں کوئی ترقیاتی منصوبہ مکمل نہ ہوا، ملک دہشت گردی کا شکار تھا، اب حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں، کراچی میں امن لوٹ آیا ہے، آپریشنز کے ذریعے دہشت گردی پر قابو پایا۔

بلوچستان خوشحالی کی جانب رواں دواں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کام کیا جائے تو نظر آتا ہے، ترقی کے آثار واضح ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین سیاست ضرور کریں مگر غریبوں کے منہ سے نوالہ نہ چھینیں۔ پاکستان جیسی موٹر ویز خطے کے کسی ملک میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ موٹر ویز سے ہر شہری بالخصوص کاشتکاروں کو فائدہ ہوگا جس سے زرعی اجناس کی اندرون ملک ہی نہیں بیرون ملک فروخت بھی آسان ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ شیخوپورہ میں سید والا پل جلد مکمل ہوگا، شیخوپورہ سے کراچی کا سفر آٹھ گھنٹے تک محدود ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہے اکیسویں صدی کا پاکستان، اسے ہی نیا پاکستان کہتے ہیں۔ اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف کو این ایچ اے کے کام میں منصوبے پر کام کی پیشرفت سے آگاہ کیا اور بتایا کہ لاہور ۔ عبدالحکیم موٹر وے پر 146 ارب روپے لاگت آئے گی جو تکمیل سے چار ماہ قبل مارچ 2018ء میں مکمل ہوگا۔

ایم تھری موٹر وے عبدالحکیم کے پاس ایم فور سے منسلک ہوگی جو لاہور سے ملتان تک متبادل راستہ فراہم کرے گی۔ ایم تھری موٹر وے پر 201 مویشیوں اور 705 پانی کی گذر گاہیں ہیں۔ پراجیکٹ کا 44 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ این ایچ اے کے حکام نے بتایا کہ گوجرہ ۔ شورکوٹ موٹر وے کا سیکشن بھی آئندہ سال اپریل تک مکمل ہو جائے گا۔ تقریب میں وزیر برائے امور کشمیر برجیس طاہر اور چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ بھی موجود تھے۔

اس سے قبل وزیر اعظم محمد نواز شریف آج بدھ کو لاہور عبدالحکیم موٹر وے ایم تھری کی پیشرفت کے جائزہ کے لئے ننکانہ صاحب کا دورہ کیا۔ موٹر وے کے230 کلومیٹر کے اس سیکشن پر کام کاآغاز 2016ء میں ہوا تھا جو توقع ہے کہ مارچ 2018ء میں مکمل ہو گا۔ ایم تھری عبدالحکیم میں ایم فور سے ملے گا اور لاہور سے ملتان تک براہ راست اور متبادل روٹ فراہم کرے گا۔ اس منصوبے پر148.654 ارب روپے لاگت آئے گی۔ ایم تھری کی سٹرکچر میں بڑی شاہرات پر 8انٹرچینجز، 8 پل، نہروں پر 35پل، 60انڈر پاسز ، 201 کیٹل کریپس،705 کلورٹس شامل ہیں۔ پراجیکٹ کا 40فیصد کام مکمل ہو چکاہے جو شیڈول کے مطابق اپنی تکمیل کی مدت اگست 2018ء کی بجائے مارچ 2018ء میں آپریشنل ہوجائے گا۔