کلی لقمان اور کلی عبداللہ افغانستان کی حدود میں ہیں ، پاک فوج افغان علاقے میں جا کر کیسے سروے کر سکتی ہے ، حالیہ تنازعہ سے پہلے بھی میری جی ایچ کیو میں بات ہوئی تھی اور وہاں بھی میں نے کہا تھا کہ اگر ہماری حدود میں کوئی آیا تو یہ واضح اشتعال انگیزی ہوگی ،پاکستانی فوج نے خندق کھود کھی ہے جس پر اختلاف ہے ،کوئٹہ شوریٰ کے لوگ آزادی سے کوئٹہ اور کراچی کے درمیان سفر کرتے ہیں ، پاکستان میں افغان سفیر ڈاکٹر عمرزخیل وال کا نجی ٹی وی کو انٹرویو
جمعرات 11 مئی 2017 01:29
(جاری ہے)
افغان سفیر نے کہا کہ اشرف غنی نے پاکستان آنے کی دعوت مسترد نہیں کی ہے ، پچھلی بار اشرف غنی پاکستان آئے تھے اب نوازشریف کی افغانستان آنے کی باری ہے ۔
ڈاکٹر عمر نے کہا کہ کلی لقمان اور کلی عبداللہ افغانستان کی حدود میںہیں ، پاک فوج افغان علاقے میں کیسے سروے کر سکتی ہے ، پاکستانی فوج نے خندق کھود رکھی ہے جس پر اختلاف ہے ، پاکستان کایہ اقدام اشتعال انگیزی تھا ، ہم نے پیشکش بھی کی تھی کہ علاقہ نقشوں میں دکھائیں۔انہوں نے کہا کہ تعلقات بہتر بنانے کیلئے ہمیں نڈر ہونا پڑے گا ، ہمارے درمیان اچھے تعلقات ہیں ، میںخوش ہوں کہ اب ہمارے درمیان بات چیت شروع ہو گئی ہے ، ہمارے تعلقات ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں انہیں بہتر بنانا ہوگا ۔افغان سفیر نے کہا کہ مردم شماری کے عملے کا رات تین بجے کہیں جانے کا کیا جواب تھا ، اگر آپ کے علاقے میں ایسے کوئی گھس آئے تو آپ کا کیا ردعمل ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ تعلقات میں بہتری صرف ہمارے نہیں بلکہ پاکستان کے بھی مفاد میں ہے ، میں نے پاک فوج کو بھی کہا تھا کہ براہ کرم ایسا مت کریں پاکستانی پارلیمانی اور عسکری وفد افغانستان آیا ۔افغان سفیر نے کہا کہ حامد کرزئی کے دورہ پاکستان کی ابھی تاریخ کا تعین نہیں ہوا ، ہم نے پہلے ہی ٹی ٹی پی کے خلاف بہت کاروائیاں کی ہیں ، ٹی ٹی پی کے زیادہ لوگ پاکستان نہیں بلکہ ہماری کاروائیوں کی وجہ سے مارے گئے ہیں ، پاکستان کو یقین دہانی کرانی ہوگی کہ وہ ان عناصر کی مدد نہیں کرے گا جو ہماری سالمیت ے خلاف ہیں ۔ ڈاکٹر عمر نے الزام عائد کیا کہ کوئٹہ شوریٰ کے لوگ آزادی سے کوئٹہ اور کراچی کے درمیان سفر کرتے ہیں ، ہم آپ کو درجنوں ٹی ٹی پی رہنمائوں کی لسٹ دے سکتے ہیں جن کو ہم نے مارا ۔ ڈاکٹر عمر نے کہا کہ مری میں ہونے والی بات چیت مذاکرات نہیں صرف ایک شو تھا ، حکمت یار کے ساتھ ہمارے مذاکرات نے کابل حکومت کی سنجیدگی کوواضح کردیا ہے ، حکمت یار کی کابل واپسی میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں تھا ، ہم مانتے ہیں پاکستان اور افغانستان کو قریب لانے کیلئے چین بھی اہم کردارادا کرسکتا ہے ۔مزید اہم خبریں
-
انوارالحق کاکڑ اور حنیف عباسی کی تکرار درحقیقت قومی خزانے کی چوری میں ملوث کرداروں کا اعتراف جرم ہے
-
پی ٹی اے نے ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کی موبائل سمز بلاک کرنے کی تجویزمستردکردی
-
ایک اور آٹو کمپنی کا گاڑی کی قیمت میں لاکھوں روپے کی کمی کا اعلان
-
گرمیوں کے آغاز پر عوام پر نیا "بجلی بم" گرانے پر غور
-
چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرم ناک عمل ہو گا
-
صنعت کار انڈسٹری لگائیں ، منافع کمانا آپ کا حق ہے‘بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں.رانا تنویر حسین
-
ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، 27سو ارب کے محصولات کی ریکوری کیلئے قانون بن چکا ہے ، ملک موجودہ محصولات سے تین گنا زیادہ محصولات اکٹھا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،محمد شہبا ز ..
-
سعودی عرب زراعت ، معدنیات، آئی ٹی،آئل ریفائنری ، سولر، پاورڈسٹری بیوشن اورپاور پروڈکشن میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے.وفاقی وزیرپیٹرولیم
-
ریونیوکلیکشن سب سے بڑا چیلنج ہے، سالانہ وصولیوں کا ہدف تین سے چار گنا کرپشن ،فراڈ اور لالچ کی نظر ہورہا ہے. شہبازشریف
-
بلاول بھٹو نے وزیراعظم سے ملاقات میں کابینہ میں شامل ہونے کیلئے مثبت جواب دیا
-
چیف جسٹس کی مدت کا فکس ہونا عدالت کے وسیع تر مفاد میں ہے
-
حافظ نعیم الرحمن سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت قبول کر لی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.