دہشتگردی اور انتہا پسندی کوصرف علم کی روشنی اور صوفی ازم سے ختم کیا جاسکتاہے،،پی آئی اے منشیات ایشو پر تحقیقات ہونی چا ہیں،بجٹ میں عو ام کو ر یلیف ملنا چا ہیے، پیپلز پا ر ٹی پر ی بجٹ فور مز منعقد کر ے گی،آئندہ الیکشن کس حلقے سے لڑنا ہے، وقت سے پہلے نہیں بتا سکتا

سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کے سینئررہنمایوسف رضا گیلانی کا ملتان میں تقریب سے خطاب،میڈیا سے گفتگو

جمعرات 18 مئی 2017 21:00

دہشتگردی اور انتہا پسندی کوصرف علم کی روشنی اور صوفی ازم سے ختم کیا ..
ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 مئی2017ء) سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کے سینئررہنما سیدیوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ضروری ہے اور انہیں صرف علم کی روشنی اور صوفی ازم سے ختم کیا جاسکتاہے،پی آئی اے منشیات ایشو پر تحقیقات ہونی چا ہیں ۔ پانامہ کیس سپریم کورٹ دیکھ رہی ہے۔بجٹ سے پہلے فورم منعقد کریں گے،بجٹ میں غریب کو ریلیف ملنا چاہیے۔

آئندہ الیکشن کس حلقے سے لڑنا ہے، وقت سے پہلے نہیں بتا سکتا۔ملتا ن میں معذور بچو ں کی تقر یب سے خطاب اور بعدازا ں میڈ یا سے گفتگو کر تے ہو ئے سا بق و زیر اعظم کا کہنا تھا کہ اگر جذبہ ہو تو دنیا کے بڑے بڑے کام بھی ہو سکتے ہیں،ہمار ے خاندان نے جنوبی پنجاب بھر میں ہسپتال اور تعلیمی ادارے بنائے،پچاس سال پہلے میرے والد نے نشتراسپتال کی بنیاد رکھی۔

(جاری ہے)

میں نے سب سے پہلے بہاوالدین زکر یا یو نیورسٹی کے پی ایچ ڈی کے 100طلبا کو سکالرشپ دیں۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں عو ام کو ر یلیف ملنا چا ہیے اس حو الے سے پیپلز پا ر ٹی پر ی بجٹ فور مز منعقد کر ے گی۔ کرا چی میں پی ایس پی ر یلی پر پو لیس کی آ نسو گیس شیلنگ اور گر فتار ی کے حو الے سے پو چھے گئے سوا ل کے جوا ب میں یو سف ر ضا گیلا نی کا کہنا تھا کہ احتجاج ہر شخص کا جمہو ری حق ہے لیکن احتجاج کی آ ڑ میں پر تشدد کا روا ئیو ں کی اجا ز ت نہیں دی جا سکتی۔

پی آ ئی اے کی پروازسے منشیا ت بر آ مد گی پر ان کا کہنا تھا کہ پی آ ئی اے کی پروا ز سے منشیا ت برآ مد ہو نے کی تحقیقا ت ہو نی چا ہیں۔ نیکی کے کا م کر نے سے عا قبت سنور تی ہے ۔خصو صی بچے بھی ہما ر ے معا شر ے کا حصہ ہیں انہیں معا شر ے کا کارآ مد شہر ی بنا نا ضروری ہے۔دریں اثنا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈریم چلڈرن اینڈ اسپیشل ایجوکیشن سنٹرکی آرگنائزر سائشتہ بانو کا کہنا تھا کہ آرگنائزیشن کے افتتاح کے وقت صرف چھ بچے تھے اب یہ تعداد بڑھ کر تیس ہوگئی۔ایک ماہ میں ایک بچے پر 20ہزار روپے خرچ ہوتا ہے۔انہوں نے تقریب کے مہمانان کو آرگنائزیشن کے حوالے بریفنگ بھی دی۔