دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے قومی بیانیہ ناگزیر ہے ‘ قوموں میں وہ بیانیے کامیاب ہوتے ہیں جو عوام کی مشاورت سے ہوں‘ ثقافت پر مبنی بیانیے کے فروغ پر کام ہو رہا ہے‘ اسلامی تعلیمات میں بھی صبر اور معاف کرنے کا درس دیا گیا ہے ‘برداشت کی روایت کو بڑھانا سب کی انفرادی ذمہ داری بھی ہے، دہشتگردی کا خاتمہ صرف جنگ سے نہیں بلکہ ایک مخصوص سوچ کے خاتمے سے ممکن ہے، آپریشن ردالفساد اور کراچی آپریشن منفی سوچ کے خلاف ہو رہا ہے
وزیر مملکت برائے اطلاعات‘نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب کا ’’معاشرے میں برداشت کے کلچر اور پرانی روایات کی بحالی‘‘ پر مباحثہ سے خطاب
جمعرات 25 مئی 2017 21:22
(جاری ہے)
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ‘ اراکین پارلیمنٹ روبینہ خالد ‘بشریٰ گوہر ‘ آسیہ ناصر‘ نعیمہ گوہر‘ سول سوسائٹی کے نمائندوں‘ سینئر صحافیوںاور ماہرین تعلیم کی بڑی تعداد مباحثے میں شریک تھی۔
وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ وزارت سنبھالنے کے بعد انہوں نے فطری بیانیے اور قومی ورثے کی بحالی پر کام شروع کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں خود مختاری کو واضح کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوموں میں وہ بیانیے کامیاب ہوتے ہیں جو عوام کی مشاورت سے ہوں‘ پاکستان کا 60 کی دہائی میں فطری بیانیہ آج کے بیانیے سے مختلف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری حکومتوں کی طرف سے دی گئی قربانیاں بھی بیانیے کا حصہ ہونا چاہیئں‘ پاکستان کے لیے قربانیاں دینے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی صرف جنگ سے نہیں بلکہ ایک مخصوص سوچ کے خاتمہ سے ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں جاری آپریشن ردالفساد اور کراچی آپریشن بھی منفی سوچ کے خلاف ہو رہا ہے‘ یہ آپریشنز کا میابی سے اپنے اہداف حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی موجودہ نسل کو بھی حقیقی دنیا کا درست بیانیہ دینا چاہیئے‘پاکستان کا اصل بیانیہ اس کی ثقافت اور ورثے میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ گذشتہ 35سال میں دہشتگردی، منفی سوچ اور انتہا پسندی کا بیانیہ غالب رہا لیکن موجودہ دور حکومت میں ملک میں مثبت سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو رہا ہے اور دہشت گردی پر بھی کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے، ملک میں فلمی صنعت کی بحالی، سیاحت اور کھیلوں کو فروغ حاصل ہو رہا ہے۔ وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ کھیل اور موسیقی جارحانہ سوچ کی تبدیل کا باعث بن سکتے ہیں‘ ثقافت پر مبنی بیانیے کے فروغ پر کام ہو رہا ہے۔ مباحثے کے اختتامی کلمات میں وزیر مملکت مریم اوورنگزیب نے کہا کہ مثبت بیانیے کی بحالی کے لئے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مثبت تنقید ہمیشہ ایک نئے راستے کا تعین کرتی ہے۔ انہوں نے کہا صبر و تحمل اور برداشت کا ذکر قرآن پاک میں بھی ہے ‘ یہ الفاظ کہنا جتنا آسان ہے ان پر عمل اتنا ہی مشکل ہے‘برداشت کی روایت کو بڑھانا سب کی انفرادی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہاکہ آنے والا وقت امن کا وقت ہے۔ انہوں نے کامیاب مباحثے کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد دی ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
بھارت اور پاکستان ایک دن آزاد ہوئے آج وہ سپرپاور بننے کے خواب دیکھ رہا ہے اور ہم دیوالیہ پن کا شکار ہیں
-
گرمیوں میں سردی والا موسم، کئی سیاحتی مقامات پر برفباری سے سردی لوٹ آئی
-
خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی ضمنی الیکشن، تحریک انصاف کلین سوئپ کرنے میں کامیاب
-
مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے کی ہوشربا سطح تک پہنچ گئی
-
نوازشریف کے پارٹی صدر بننے کا مطلب مزاحمتی بیانیہ نہیں ہے
-
موبائل ایپ پاک حج سے تمام انتظامات پیپر لیس کر دیے ، رہنمائی اور شکایات مکمل آٹومیٹ ہونگی
-
آرمی چیف سے ترک کمانڈر جنرل کی ملاقات، دفاعی تعلقات مضبوط بنانے کا عزم
-
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ترک بری افواج کے کمانڈر جنرل سیلکوک بیریکتر اوغلو کی ملاقا ت، باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ دفاعی تعاون کو مزید بڑھانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال
-
آرامکو نے گو پٹرولیم کے 40 فیصد حصص کا حصول کر لیا
-
صدر آصف علی زرداری نی ترک بری افواج کے کمانڈر ،جنرل سیلکوک بایراکتار اوغلو کو نشان پاکستان (ملٹری) سے نوازا
-
غزہ میں مستقل امن قائم کیے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا ، شہبازشریف
-
آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.