حکومت بوکھلاہٹ کاشکار ہوچکی ہے،

جوحکومت پرتنقید کررہے ہیں ،انہیں نشانہ بنایا جارہا ہے، شیخ رشید پرپارلیمنٹ کے باہرحملہ کرایا گیاجبکہ جمشیددستی پرایسے مقدمات بنائے گئے جن کا علم ہی نہیں ہے،جے آئی ٹی کومتنازعہ بناکربائیکاٹ کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے‘(ن) لیگ انصاف کی راہ میں رکاوٹ بنی تو ہم قانونی اداروں کے ساتھ کھڑے ہوں گے‘ نواز شریف کے وزیراعظم کے منصب پر رہنے تک جے آئی ٹی پر دبائو رہے گا‘جے آئی ٹی کے سوالات کا جواب دینے سے (ن) لیگ قاصر ہے‘مٹھائیاں بانٹنے والے آج بھاگنے کے منصوبے بنارہے ہیں،نہال ہاشمی کااستعفیٰ دلانے اور واپس کرنے والے ایک ہیں تحریک انصاف کے سینئررہنما مخدوم شاہ محمودقریشی کی ملتان میں میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 10 جون 2017 13:46

حکومت بوکھلاہٹ کاشکار ہوچکی ہے،
ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 جون2017ء) تحریک انصاف کے سینئررہنما مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ حکومت بوکھلاہٹ کاشکار ہوچکی ہے،جوحکومت پرتنقید کررہے ہیں ،انہیں نشانہ بنایا جارہا ہے، اپنے نمائندے کے ذریعے شیخ رشید پرپارلیمنٹ کے باہرحملہ کرایا گیاجبکہ جمشیددستی پرایسے مقدمات بنائے گئے جن کا علم ہی نہیں ہے۔جے آئی ٹی کومتنازع بناکربائیکاٹ کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔

ن لیگ انصاف کی راہ میں رکاوٹ بنی تو ہم قانونی اداروں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔وزیراعظم کے منصب پر رہنے تک جے آئی ٹی پر دبا? رہے گا۔نہال ہاشمی کااستعفی دلانے اور واپس کرنے والے ایک ہی ہیں۔ملتان میں سنٹرل جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ شیخ رشید پر پارلیمنٹ کے باہرحملہ کرایا گیا ،جمشیددستی کو گرفتار کیا گیا، حکومت جے آئی ٹی سے توجہ ہٹانے کیلئے ایسے اقدامات کررہی ہے۔

(جاری ہے)

جے آئی ٹی کے سوالات کا جواب دینے سے ن لیگ قاصر ہے۔مٹھائیاں بانتنے والے آج بھاگنے کے منصوبے بنارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ احتساب کے راستے میں رکاوٹ پیداکی جارہی ہے۔ایسے سوالات اٹھائے جارہے ہیں کہ جے آئی ٹی کو متنازع بنایا جائے۔وزیراعظم کے منصب پر رہنے تک جے آئی ٹی پر دبا? رہے گا۔جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے حکم پرقائم کی گئی،جے آئی ٹی کی ذمہ داری ہے سوال کرنا اور جواب دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ نہال ہاشمی نے استعفی دیا اور واپس لیا ،سب نے دیکھا۔نہال ہاشمی کااستعفی دلانے اور واپس کرنے والے ایک ہی ہیں۔قبل ازیں تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمودقریشی رکن قومی اسمبلی جمشیددستی سے ملاقات کیلئے پہنچے تو انہیں جیل حکام نے روک لیا ،جس پرشاہ محمود اور پولیس حکام میں تلخ کلامی بھی ہوئی،شاہ محمودقریشی کا میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مجھے جمشیددستی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔

جمشیددستی سے پروڈکشن آرڈر پردستخط کرانے آیا ہوں جس کیلئے اپوزیشن لیڈرخورشیدشاہ،عمران خان،شیخ رشید سے مشاورت کی گئی،دستخط کے بعد درخواست سپیکرقومی اسمبلی کو پیش کروں گا،درخواست پردستخط نہیں کرانے دئیے گئے تو پیرکو متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں معاملہ اٹھائیں گے۔ملاقات نہیں کراسکتے تودرخواست پرجمشیددستی کے دستخط کروا کر بھیجیں۔۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی سیشن کے دوران ممبرپارلیمنٹ کوگرفتار کیا گیا۔اسپیکر کی اجازت کے بغیررکن اسمبلی کوگرفتار نہیں کیاجاسکتا،پی ٹی آئی نے دیگر جماعتوں کے ساتھ سپیکرسے درخواست کی ہے کہ جمشیددستی کو بجٹ سیشن میں جمشید دستی کو بلوایا جائے۔میری رائے میں سپیکر ازخود جمشیددستی کو بلواسکتے ہیں۔