عالمی یوم خواندگی پرسوں 8 ستمبر کو منایا جائے گا

بدھ 6 ستمبر 2017 14:51

عالمی یوم خواندگی پرسوں 8 ستمبر کو منایا جائے گا
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 ستمبر2017ء) عالمی یوم خواندگی پرسوں 8 ستمبر کو منایا جائے گا۔ عالمی یوم خواندگی کے حوالے سے پاکستان میں بھی ہر سال شرح خواندگی میں اضافہ کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے مختلف تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ پاکستان کی موجودہ حکومت ملک میں شرح خواندگی کے اضافہ کے لئے مختلف اقدامات کر رہی ہے جس کا مقصد پاکستان کو ایک تعلیم یافتہ معاشرہ میں تبدیل کرنا ہے۔

آئین کے تحت ہر بچے کو بنیادی تعلیم فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور اس کے لئے حکومت مختلف اقدامات کر رہی ہے جس کا مقصد پانچ سے 16 سال کی عمر تک کے تمام بچوں کو لازمی تعلیم فراہم کرنا ہے۔ پاکستان میں ڈراپ آئوٹ کی شرح خطہ کے دیگر ممالک سے زیادہ ہے جس کو کم کرنے کے لئے سکولوں اور تعلیم کے معیار میں اضافہ کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں جس سے خاطر خواہ نتائج حاصل ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

2015ء میں پاکستان میں سکول جانے کی عمر کے 24 ملین بچے سکولوں سے باہر تھے جو کہ حکومت کی کوششوں کے بعد یہ شرح کم ہو کر 22.6 فیصد رہ گئی ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں سرکاری سکولوں کی حالت بہتر بنانے کے لئے وزیراعظم کا تعلیمی اصلاحات پروگرام شروع کیا گیا جس کے تحت وفاقی دارالحکومت کے 422 سکولوں کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے جبکہ طلباء کو درسی کتب اور یونیفارم مفت دیا جا رہا ہے اور سرکاری سکولوں میں تعلیم بالکل مفت ہے۔

حکومت پنجاب نے اس سلسلے میں سرکاری سکولوں کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے خاطر خواہ اقدامات کئے جس میں اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانا اور معیار تعلیم کو بہتر بنانا ہے۔ حکومت پنجاب نے اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانے کے لئے مانیٹرنگ ٹیمیں بھی تشکیل دیں جبکہ اس کے لئے جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ سرکاری سکولوں میں انگریزی میڈیم کلاسوں کا اجراء بھی حکومت کا ایک بڑا اقدام ہے جس کا مقصد سرکاری سکولوں میں تعلیم کا معیار نجی سکولوں کے برابر لانا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ملک میں تمام طبقات کو معیاری تعلیم فراہم کی جا سکے۔

وفاقی حکومت نے ملک میں یکساں معیار تعلیم کو یقینی بنانے کے لئے یکساں نصاب اور کم از کم معیار تعلیم کے معیارات کو تعین کرنے کے لئے پہلی قومی پالیسی تشکیل دی ہے۔