گورنر سندھ کا پاکستان تحریک انصاف کے وفد کے ساتھ مشاورتی اجلاس

کراچی کے مسائل ، ترقیاتی منصوبوں ، کراچی پیکیج میں شفافیت پر تفصیلی تبادلہ خیال

ہفتہ 9 ستمبر 2017 19:00

گورنر سندھ کا پاکستان تحریک انصاف کے وفد کے ساتھ مشاورتی اجلاس
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 ستمبر2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر کا مختلف سیاسی جماعتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے سلسلہ میں پاکستان تحریک انصاف کراچی ڈویژن کے وفد کے ساتھ مشاورتی اجلاس گورنر ہائوس میں منعقد ہوا۔ وفد کی قیادت پی ٹی آئی کراچی ڈویژن کے صدر فردوس شمیم نقوی کر رہے تھے۔ اجلاس کے دوران کراچی کے شہریوں کے مسائل ،ان کے حل کے لئے اقدامات،کراچی پیکج کے ترقیاتی منصوبوں ،ان پر عملدرآمد اور اس ضمن میں شفافیت کے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

گورنر سندھ نے اس موقع پر کہا کہ سیاسی جماعتوں کے اختلافات جمہوریت کا حسن ہیں جبکہ حکومت کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے مضبوط اپوزیشن کی موجودگی ضروری ہے۔ گورنر سندھ مزید کہا کہ مشاورت کا سلسلہ صوبہ کے مسائل حل سامنے لانے اور ان کے حل کے لئے شروع کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ متفقہ لائحہ عمل تیار کرنے کے لئے گورنر ہاؤس کے دروازے ہر سیاسی جماعت کے لئے کھلے ہوئے ہیں۔

گورنر سندھ کہا کہ وفاقی حکومت ملک کے ہر علاقہ کی یکساں ترقی کے وژن کے تحت کام کر رہی ہے اور لیاری ایکسپریس ،گرین لائن اور کے فور وفاقی حکومت کے اسی وژن کا حصہ ہیں۔ گورنر سندھ نے کہا کہ آمدو رفت کی بہتر سہولیات کراچی کے شہریوں کا بھی حق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آٹھ سال سے تعطل کا شکار لیاری ایکسپریس اب تکمیل کے آخری مراحل میں ہے جبکہ گرین لائن منصوبہ شہریوں کو آمدو رفت کی جدید ترین سہولیات فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت پہلے ہی کراچی میں 50 ارب کے ترقیاتی منصوبوں پر کام کر رہی ہے جبکہ کراچی پیکج کے 25 ارب کے ترقیاتی منصوبوں کے بعد یہ رقم بڑھ کر 75 ارب روپے ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کسی دوسرے شہر میں وفاقی حکومت اپنے بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام نہیں کروارہی۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری میں اضافہ اور معاشی ترقی کے لئے خصوصاً صنعتی علاقوں کے انفرا اسٹرکچر کا بہتر ہونا ضروری ہے۔

اس لئے کراچی پیکج میں صنعتی علاقوں کے انفرا اسٹرکچر پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی پیکج میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے نجی شعبہ پر مشتمل اسٹیئرنگ کمیٹی اس کی نگرانی کرے گی اور کراچی پیکج کے ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز کسی فرد یا ادارے کے حوالے نہیں کئے جائیں گے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ یہ فنڈز گورنر ہاؤس کے تحت مینجمینٹ یونٹ کے ذریعہ خرچ کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ امن و امان کے قیام کے بعد ترقیاتی شعبہ پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ اس موقع پر فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کے منصوبوں کے لئے ترجیحات مقرر کی جائیں کیونکہ فراہمی و نکاسی آب،سالڈ ویسٹ مینجمینٹ،اور ٹرانسپورٹ کراچی کے شہریوں کے سب سے اہم مسائل ہیں۔فردوس شمیم نقوی اور دیگر اراکین نے مشاورت کے سلسلہ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کو ایک دوسرے کے قریب آنے میں مدد ملے گی۔