امریکی شہری کیٹلن کولمن اور ان کے خاندان کی بازیابی دونوں ممالک کے قریبی تعلقات کی عکاس ہے

2013ء کے بعد دہشت گرد حملوں میں نمایاں کمی سے پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا سی پیک جیسے انقلابی منصوبے سے جنوبی اور وسطی اییشا کے خطے کی ترقی، استحکام اور خوشحالی میں نمایاں اضافہ ہوگا وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ میں امریکی سکالرز اور تھنک ٹینکس سے خطاب

جمعہ 13 اکتوبر 2017 10:20

واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2017ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے مشترکہ اہداف کے حصول سمیت خطے کے مسائل کے خاتمہ کیلئے پاکستان اور امریکا کے باہمی تعلقات کے استحکام پر زور دیا ہے۔ واشنگٹن کے مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ میں امریکی سکالرز اور تھنک ٹینکس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ امریکا کی انٹیلی جنس شیئرنگ کی بنیاد پر 2012ء میں افغانستان سے اغواء ہونے والی امریکی شہری کیٹلن کولمن اور ان کے خاندان کی بازیابی کیلئے پاکستان کی سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی سے دونوں ممالک کے قریبی تعلقات کی عکاسی ہوتی ہے۔

احسن اقبال نے شرکاء کو پاکستان میں بہتر ہونے والی سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ بھی دی۔ انہوں نے 2013ء کے بعد سے پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں نمایاں کمی پر بھی روشنی ڈالی جس سے ملک میں غیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی دہشت گردی کے خاتمہ کی پالیسی بیس نکاتی نیشنل ایکشن پلان پر مشتمل ہے اور خطے میں دہشت گردی کے خاتمہ کے حوالے سے اس طرح کی کوششوں کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

منصوبہ بندی، ترقی اور اصلاحات کا قلمدان بھی وزیر داخلہ احسن اقبال کے پاس ہے اور انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے گذشتہ چار سال کے دوران بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور اقتصادی اصلاحات کے پروگرام سے ملکی معیشت کو نمایاں ترقی دی ہے۔ انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) کو انقلابی منصوبہ قرار دیا اور کہا کہ اس سے جنوبی اور سطی اییشا کے خطے کی ترقی، استحکام اور خوشحالی میں نمایاں اضافہ ہوگا۔