حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر طفیل سے ملاقات

کراچی کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی ،ْ تعمیر و ترقی کے لیے سب کومل کر جدوجہد کرنا ہوگی ،حافظ نعیم الرحمن ملاقات میں کراچی کی موجودہ صورتحال بالخصوص کے الیکٹرک ملٹی ایئر ٹیرف میں اضافے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا

ہفتہ 14 اکتوبر 2017 20:56

حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی ایف پی سی سی ..
ْکراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2017ء) جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں ایک وفدنے فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے صدر زبیر ایف طفیل سے فیڈریشن ہاؤس میں ملاقات کی ۔جماعت اسلامی کے وفد میں پبلک ایڈ کمیٹی کے صدرسیف الدین ایڈوکیٹ ، کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل کے چیئرمین عمران شاہد ، جماعت اسلامی کے بلدیہ کراچی میں پارلیمانی لیڈر جنید مکاتی اور خلیفہ انوار احمد بھی شامل تھے ۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے فیڈریشن کے صدر کو تفہیم القرآن کا ہدیہ پیش کیا ۔ملاقات میں کراچی میں امن و امان کی موجودہ صورتحال بالخصوص کے الیکٹرک ملٹی ایئر ٹیرف میں اضافے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کے وفد نے کراچی کی صورتحال کے حوالے سے اپنا مؤقف پیش کیا ملاقات میں طرفین نے اتفاق کیا کہ کراچی کے مسائل کو مؤثر انداز میں اعلیٰ حکام اور ہر سطح پر اٹھایا جائے اور ان کوحل کرانے کے لیے ٹھوس کوششیں کی جائیں۔

جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ صوبائی حکومت اور کے ایم سی دونوں کراچی کے مسائل پر سیاست کررہی ہیں اور کوئی بھی اپنے پاس موجود وسائل اور اختیار استعمال نہیں کررہا ۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت تو یقینا بڑابجٹ رکھتی ہے لیکن کے ایم سی نے بھی اس سال 27ارب روپے کا بجٹ پاس کیا ہے جس میں سے تقریبا ً13 ارب روپے ترقیاتی کاموں کے لیے رکھے گئے ہیں لیکن کراچی کی سڑکیں ، کچرے ، نالوں ، گٹر اور اسٹریٹ لائٹ کے حوالے سے بھی کوئی کارکردگی نظر نہیں آرہی ۔

انہوں نے کہا کہ میئر کراچی وسیم اختر نے عہدہ سنبھالنے سے پہلے جو دعوے کیے تھے وہ اس کا 5 فیصد بھی کام نہیں کرپائے اور عملاً ایک ناکام میئر ثابت ہوئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ اس سب کے باوجود 27ارب روپے کی رقم کہاں خرچ ہوئی ہے یہ بھی ایک سوالیہ نشان ہے ۔طرفین میں اس امر پر بھی اتفاق پایا گیا کہاآئندہ بھی ملاقاتیں جاری رہیں گی اور کراچی کے مسائل کو حل کرانے کے لیے ہر ممکن باہمی تعاون جاری رہے گا۔

ملاقات میں جماعت اسلامی کی جانب سے اس بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا گیا کہ کراچی میں ایک عارضی امن کی کیفیت قائم ہے اور بڑی تعداد میں قتل ، ڈکیتیوں ، بھتوں اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث افراد آزاد گھوم رہے ہیں ایسا لگتا ہے کہ کراچی کا امن جرائم پیشہ افراد کے مرہون منت ہے اور یہ جرائم پیشہ افراد جب چاہیں کراچی کے امن کو خراب کردیتے ہیں ۔ملاقات میں کے الیکٹرک کی مایوس کن اور ناقص کاکردگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا اور ٹیرف میں اضافہ کو کے الیکٹرک کی ناقص کاکردگی کی روشنی میں انتہائی غیر منصفانہ قراردیا گیا اور اس کو ختم کرنے پر اتفاق رائے پایا گیا ۔