پاکستان میں نوجوانوں کے چار رکنی گروپ کی جانب سے بلیو وہیل گیم کی طرز پر سنیپ چیٹ کے ذریعے خطرناک سر گرمیوں کا انکشاف

ایف آئی اے نے امریکی ایجنسی کی اطلاع پر فوری تحقیقات کرتے ہوئے گروپ ایڈمن کا سراغ لگا لیا ،نوجوان اغواء ،زخمی کرنے کا ٹاسک مکمل چکے ہیں

بدھ 18 اکتوبر 2017 19:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اکتوبر2017ء) پاکستان میں نوجوانوں کے چار رکنی گروپ کی جانب سے بلیو وہیل گیم کی طرز پر سنیپ چیٹ کے ذریعے خطرناک سر گرمیوں کا انکشاف ہوا ہے ،ایف آئی اے نے امریکی ایجنسی ایف بی آئی کی اطلاع پر فوری تحقیقات کا عمل شروع کرتے ہوئے گروپ کے ایڈمن کا سراغ لگا لیا ،نوجوان اغواء اور زخمی کرنے کا ٹاسک مکمل کر چکے ہیں۔

میڈ یارپورٹس کے مطابق امریکی ایجنسی ایف بی آئی نے پاکستانی نوجوانوںکی بلیو وہیل گیم کی طرز پر سنیپ چیٹ کی کمیونیکیشن کوانٹرسپٹ کرتے ہوئے ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر کو بذریعہ ای میل آگاہ کیا تھا۔ اس اطلاع پر ایف آئی اے نے فوری تحقیقات شروع کرتے ہوئے محکمے کے آئی ٹی ماہرین کے ذریعے نہ صرف نوجوانوں کے گروپ کا سراغ لگا لیا بلکہ گروپ کے ایڈمن جوہر ٹائون کے رہائشی نوجوان سلمان تک بھی پہنچ گئے ایف آئی اے نے نوجوان کا موبائل فون اور لیپ ٹاپ قبضے میں لے لیا ہے جس سے گروپ میں شامل دیگر نوجوانوں کے بارے میں بھی آگاہی حاصل کی جارہی ہے گروپ ایڈمن کی جانب سے سنیپ چیٹ کے ذریعے بلیو وہیل گیم کی طرز پر ٹاسک دیا جاتا تھا اور اسی تناظر میں زخمی کرنے اور اغواء ے ٹاسک مکمل کئے جا چکے ہیں جس کی ایک ویڈیو بھی ایف آئی اے نے حاصل کر لی ہے۔

(جاری ہے)

اس ویڈیو میںایک نوجوان کو منہ پر کپڑا باندھ کر اس کے ہاتھ پائوں جکڑ کر گاڑی کی ڈگی میں پڑے ہوئے دکھایاگیا ہے سلمان نویں جماعت کا طالبعلم ہے جس سے یہ سر گرمیاں شروع اور گروپ میں شامل دیگر نوجوانوں کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ سلمان کے مطابق اس نے یہ کام معمول کے مطابق ’’فن ‘‘کے طور پر کیا ہے۔گروپ میں شامل دیگر نوجوانوں کی دانیال ، حماد بیگ اور حسن علی کے نام سے شناخت ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے تحقیقات مکمل ہونے پر نوجوانوں کی کونسلنگ کرائے جائے گی۔

متعلقہ عنوان :