پولیو کے خاتمے کے لیے ہونے والی مہم کے باعث آج بلوچستان میں اس مرض پر ممکنہ ہد تک قابو پالیا گیا ہے ، سیکرٹری صحت بلوچستان

منگل 24 اکتوبر 2017 16:50

کوئٹہ ۔24 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اکتوبر2017ء) بلوچستان میں پولیو سے بچائو کا عالمی دن پرعزم منانے کے لیے مقامی ہوٹل میں خصوصی تقریب کا انعقاد ،تقریب میں انسداد پولیو مہم میں حصہ لینے والے مختلف طبقات کے نمائندوں کو انعامات اور اعزازی شلیڈ فراہم کی گئی ،تقریب میں پولیو ورکرز کے علاوہ پولیس،لیویز اور انتظامیہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو تعارفی اسناد بھی دی گئی ،تقریب کے مہمان خصوصی سیکرٹری صحت جاوید انور شاہوانی ہیں ،پروگرام میں ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو بلوچستان کے کوارڈینٹر سیدفیصل اور ضلعی انتظامیہ سمیت پولیو کے تمام افسران ڈبلیو ایچ او اور یونیسف کے اعلیٰ حکام بھی شریک ہیں،پاکستان میں سال 2014پولیو کے 306کیسز روپٹ ہوئے ،سال 2015میں54،سال 2016میں20اور سال 2017میں اب تک پولیو کے 5کے پانچ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں سال 2011بلوچستان میں پولیو کے حوالے بدترین سال شمار کیا جاتا ہے جس میں صوبے بھر میں 73معصوم بچے پولیو کی وجہ سے زندگی بھر کے لے معذور ہوگئے تھے لیکن اس کے باوجود پولیو کیسز کی تعداد میں بتدریج کمی آتی گئی رواں سال میں صوبے میں اب تک صرف ایک کیس رپورٹ ہوا ہے ،اتنی بڑی کامیابی کا سہرا خاص طور پر ان صحت محافظوں کے سر ہے جو گھر گھر جاکر معصوم بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلاتے ہیں،آج کے تقریب کا مقصد بھی پولیو کے خاتمے میں سرگرم ورکرز ،انتظامیہ اور فورسز کے اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کرکے اس مہم میں لوگوں کو زیادہ سے زیادہ حصہ داری کو ممکن بنانا ہے ،تقریب میں شریک مہمان خاص سیکرٹری صحت جاوید انور شاہوانی نے انسداد پولیو مہم کی کاوشوں کو سرہاتے ہوئے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے ہونے والی مہم کے باعث آج بلوچستان میں اس مرض پر ممکنہ ہد تک قابو پالیا گیا ہے جو کہ بڑی پیش رفت ہے اس ضمن میں معاشرے کے تمام طبقات کو کردار ادا کرنا ہوگاجس سے پولیو کے مرض کے تدارک میں مدد مل جائے ،سیکرٹری صحت نے پروگرام کے آخر میں پولیو ورکز اور انتظامیہ پولیس اور لیویز کے اہلکاروں میں انعامات تقسیم کئے ۔

متعلقہ عنوان :