پنجاب یونیورسٹی میں سائیکالوجیکل ٹراما سنٹر قائم کرنے کا اعلان

بدھ 1 نومبر 2017 19:03

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 نومبر2017ء) پنجاب یونیورسٹی سنٹر فار کلینیکل سائیکالوجی میں گھریلو مسائل ، تشدد ، دہشت گردی اور حادثات کے باعث ذہنی بیماریوں کا شکار ہونے والے افراد کے علاج کیلئے سائیکالوجیکل ٹراما سنٹر قائم کیا جائے گا۔ اس بات کا اعلان عالمی صحت کے عالمی دن کی مناسبت سے سنٹر فار کلینیکل سائیکالوجی کے زیر اہتمام الرازی ہال میں منعقدہ آگاہی سیمینار میں کیا گیا۔

وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ظفر معین ناصر ، ڈین فیکلٹی آف لائف سائنسز پروفیسر ڈاکٹر نعیم خان، ڈائریکٹر سنٹر فار کلینیکل سائیکالوجی پروفیسر ڈاکٹر رخسانہ کوثر، فیکلٹی ممبران اور طلباو طالبات نے تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر طلبہ کی جانب سے ڈیجیٹل آرٹ ، پوسٹرز ، خاکوں، فوٹوگرافی اور ڈرامائی صورتوں میں نفسیاتی امراض کی آگاہی سے متعلق حقائق پیش کئے گئے۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظفر معین ناصر نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی سنٹر فار کلینیکل سائیکالوجی میں ٹراما سنٹر کے قیام کیلئے انتظامیہ سہولیات فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نفسیاتی امراض سے سے نمٹنے کیلئے ہم میں صلاحیت اور توانائی موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نفسیاتی امراض کا شکار افرا دکیلئے سنٹر فار کلینیکل سائیکالوجی کسی نعمت سے کم نہیں۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے میں برداشت کے کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے طلبہ کو ہدایت کی کہ وہ نفسیات کے مضمون کو صرف پیشہ اختیار کرنے کیلئے نہیں پڑھیں بلکہ اسے معاشرے کی خدمت کے جذبے سے عملی میدان میں آئیں۔انہوں نے طلبہ کی جانب سے بہترین پرفارمنس کا مظاہر ہ کرنے پر 50ہزار روپے انعام کا اعلان کیا۔ اپنے خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر رخسانہ کوثر نے کہا کہ ملک کی 20 کروڑ آبادی کیلئے صرف 380نفسیات دان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ذہنی صحت سے متعلق جو حالات ہیں ، اس لحاظ سے ہم پتھرکے زمانے میں زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد ذہنی صحت سے متعلق خدمات دینے کے جذبے کو اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کام کرنے کی جگہوں کو خوشگوار ماحول فراہم کیا جانا چاہئے کیونکہ لوگوں کا زیادہ تر وقت اپنے کام کی جگہوں پر ہی گزرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع اور تحصیل کی سطح پر نفسیات دان ہونے چاہئیں ۔

متعلقہ عنوان :