بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام کے دائرہ کار میں 15 تا 20 فیصد اضافہ ہوا، پلڈاٹ سروے

بدھ 13 دسمبر 2017 15:37

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2017ء) بچوں کو بیماریوں سے محفوظ بنانے کے لئے حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام ای پی آئی میں مزید بہتری لائی گئی ہے۔اس کے دائرہ کار میں 15 سے 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔پلڈاٹ کے حالیہ سروے نے بھی اس کا اعتراف کیا ہے۔ وزارت صحت کے حکام نے کہا ہی بچوں تک رسائی کو بہتر بنایا گیا اور اس میں 15 سے 20 فیصد تک اضافہ کیا گیاہے جس کا اعتراف پلڈاٹ کی کارکردگی رپورٹ میں کیا گیا۔

ایک اہم قدم تاریخ میں پہلی بار ای پی آئی ویکسین کے سٹوریج اور سپلائی کے نظام کی عالمی معیار کے مطابق آئی ایس او سرٹیفکیشن تھی۔ جسے ایک قلیل عرصے میں مکمل کیا گیا۔حکام نے کہا کہ وزارت کی اس کائوش کو عالمی اتحاد برائے ویکسین و امیونائزیشن نے بے حد سراہا۔

(جاری ہے)

ویکسین کے حصول میںخصوصی حکمت عملی کے ذریعے صرف ایک ویکسین جو پانچ بیماریوں کے لیے کارگر ہے کی خریداری میں قومی خزانے کی ایک ارب 80کروڑ روپے کی بچت کی گئی جو ایک مثال ہے۔

صوبوں کو ای پی آئی پروگرام کو مضبوط بنانے کے لیے فنڈز کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا گیا اس سلسلے میں ورلڈ بنک ، صوبائی حکومتوں اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں 180 ملین امریکی ڈالر حاصل کئے گئے جس سے یہ پروگرام مستحکم ہو گا۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار آر او ٹی اے، ای پی وی نیموکوکل ویکسین بچوں کے لیے ای پی وی پروگرام کے تحت مفت فراہمی کا آغاز کیا گیا۔ پاکستان کی حفاظتی ٹیکہ جات کی اصلاحات کو عالمی ادارہ جی اے وی آئی نے بے حد سراہا اور پاکستان 78 ممالک جو جی اے وی آئی امداد حاصل کرتے ہیں ان میں واحد ملک ہے جس کی عالمی فورم پر ستائش کی گئی۔

متعلقہ عنوان :