ایبٹ آباد میں سماعت سے محروم بچوں کیلئے سپیچ تھراپی ٹیچر اور تھراپی سنٹر نہ ہونے کے باعث بچے مشکلات سے دوچار

بدھ 13 دسمبر 2017 22:05

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2017ء) ایبٹ آباد میں سماعت سے محروم بچوں کیلئے سپیچ تھراپی ٹیچر اور تھراپی سنٹر نہ ہونے کی وجہ سے بچے مشکلات سے دوچار ہو گئے، ایبٹ آباد میں 200 سے زائد بچوں کیلئے سکول میں کوئی ٹیچر موجود نہیں ہے، ایک ٹیچر تھی جسے پشاور تبدیل کر دیا گیا، سماعت سے محروم بچوں کے والدین نے صوبائی حکومت سے فوری طور پر سپیچ تھراپی ٹیچر کی فراہمی اور سماعت سے محروم بچوں کیلئے سرکاری سطح پر تعلیمی ادارہ اور تھراپی سنٹر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

ایبٹ آباد میں سماعت سے محروم بچوں کے والدین نے بتایا کہ صوبائی حکومت تبدیلی کے نعرے لگا رہی ہے لیکن ضلع ایبٹ آباد میں 200 سے زائد سماعت سے محروم بچوں کیلئے کوئی سپیچ تھراپی سنٹر اور ٹیچر تک موجود نہیں ہے۔ پولیس لائن میں سماعت سے محروم بچوں کے سکول میں پہلے ایک ٹیچر تھی جسے پشاور تبدیل کر دیا گیا ہے، پرائیویٹ تھراپی سنٹرز میں بھاری فیسیں وصول کی جا رہی ہیں۔ والدین نے بتایا کہ پرائیویٹ تھراپی سنٹر میں ایک ہزار روپے روزانہ وصول کیا جاتا ہے جو وہ ادا نہیں کر سکتے۔ والدین نے سرکاری سطح پر تھراپی سنٹر قائم کرنے اور سپیچ تھراپی ٹیچر کی فوری تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :