بڑی بات اورکیاہوگی کہ چیف جسٹس خوداصلاحات کیلئےہاتھ پھیلارہا ہے،چیف جسٹس

لاءاینڈجسٹس ایسے لوگوں کو دیاجائے جوفل ٹائم دے سکیں،مقننہ ذمہ داری پوری نہیں کررہی،عدلیہ اپناکردارادا کرےگی،کرپشن اورجھوٹ سے بھی بڑاعذاب مقدمہ بازی ہے۔چیف جسٹس سپریم کورٹ کاجوڈیشل اکیڈمی لاہور میں خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 16 دسمبر 2017 19:10

بڑی بات اورکیاہوگی کہ چیف جسٹس خوداصلاحات کیلئےہاتھ پھیلارہا ہے،چیف ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16دسمبر 2017ء ) : چیف جسٹس آف سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثارنے کہا ہے کہ  اس سے بڑی بات اورکیا ہوگی کہ چیف جسٹس خوداصلاحات کیلئےہاتھ پھیلارہا ہے،لاءاینڈجسٹس ایسے لوگوں کو دیاجائے جوفل ٹائم دے سکیں،مقننہ ذمہ داری پوری نہیں کررہی،عدلیہ اپناکردارادا کرےگی،کرپشن اورجھوٹ سے بھی بڑاعذاب مقدمہ بازی ہے۔انہوں نے جوڈیشل اکیڈمی لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں رکھتا۔

بالکل کسی ابہام کے بغیربتا رہا ہوں کہ ہم قانون کی سقم کی نشاندہی کرسکتے ہیں۔ ہماراقانون بوسیدہ ہوچکاہے،اصلاحات کی ضرورت ہے۔ مقننہ ذمہ داری پوری نہیں کررہی،عدلیہ اپناکردارادا کرےگی۔ مقننہ اپناکام نہیں کرتی تو اور بھی راستےہیں۔

(جاری ہے)

ہم نے اپنے قانون کو جدید تقاضوں کے مطابق بہترنہیں بنایا۔ اصلاحات کے بغیر کرپشن کا خاتمہ ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ لاء اینڈ جسٹس کمیشن کو آزاد کیا جائے۔لاء اینڈ جسٹس ایسے لوگوں کو دیاجائے جو فل ٹائم دے سکیں۔ میں اس لیے اس اختیارسے اپنے آپ کودستبرار کرتاہوں۔ اس سےبڑی اورکیابات ہوگی کہ چیف جسٹس اصلاحات کےلیے ہاتھ پھیلا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظام نوازشریف اورعمران خان کےدرمیان میں پھنس گیا۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے سے کرپشن کی لعنت کوختم کرناہے۔جعلی دستخطوں سے جائیدادیں دوسروں کے نام کردی جاتی ہیں۔ سوسائٹی کی بیماری کرپشن اور جھوٹ ہے۔ کرپشن جھوٹ سے بھی بڑاعذاب مقدمہ بازی ہے۔عدالتوں کے چکرلگانے والے بڑے کرب سے گزرتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے منصنف بناکربھیجا ہے کام کوعبادت سمجھ کرکریں گے۔