پاکستان کے تعاون کی بدولت گزشتہ 16سال میں القاعدہ کا خاتمہ ممکن ہوا،جواب میں پاکستان کو عدم اعتماد اور الزام تراشی کے سوا کچھ نہ ملا،پاکستان دہشت گردی کے خلاف امریکہ کا اتحادی ہونے کے ناطے امریکہ کو زمینی اور فضائی حدود مفت میں استعمال کرنے دی،

امریکہ نے پاکستانیوں کے قتل میں ملوث سرحد پار دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو نظرانداز کیا وزیر دفاع خرم دستگیر کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹ پر ردعمل

پیر 1 جنوری 2018 23:06

پاکستان کے تعاون کی بدولت گزشتہ 16سال میں القاعدہ کا خاتمہ ممکن ہوا،جواب ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 جنوری2018ء) وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاکستان کے تعاون کی بدولت گزشتہ 16سال میں القاعدہ کا خاتمہ ممکن ہوا،جواب میں پاکستان کو عدم اعتماد اور الزام تراشی کے سوا کچھ نہ ملا،پاکستان دہشت گردی کے خلاف امریکہ کا اتحادی ہونے کے ناطے امریکہ کو زمینی اور فضائی حدود مفت میں استعمال کرنے دی،امریکہ نے پاکستانیوں کے قتل میں ملوث سرحد پار دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو نظرانداز کیا۔

پیر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف امریکہ کا اتحادی رہا ہے،اتحادی کی حیثیت سے امریکہ کو زمینی اور فضائی حدود مفت میں استعمال کرنے دی،پاکستان نے امریکہ کو اپنے فوجی اڈے اور عالمی سطح پر تعاون فراہم کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تعاون کی بدولت گزشتہ 16سال میں القاعدہ کا خاتمہ ممکن ہوا،جواب میں پاکستان کو عدم اعتماد اور الزام تراشی کے سوا کچھ نہ ملا۔

وزیر دفاع نے کہا کہ امریکہ نے پاکستانیوں کے قتل میں ملوث سرحد پار دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو نظرانداز کیا۔وزیر دفاع نے کہا کہ ہم پاک سرزمین کے دفاع کیلئے تیار ہیں ، امریکہ کی پالیسی میں ہمیشہ تضاد رہا ہے ، ٹرمپ کی 33ارب ڈالر امداد کی ایک ایک پائی کا بتائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کی جنگ پاکستان میں نہیں لڑی جائے گی ، امریکہ نے پاکستان کو کسی قسم کی امداد نہیں دی ، امریکہ کا کوئی بھی ایکشن کسی کیلئے درست نہیں ، ہم دہشت گردوں کی کچھ باقیات کو ردالفساد کے ذریعے ختم کر رہے ہیں ، پاکستان اور افغانستان سے القاعدہ ختم کرنے جیسی مثال کہیں نہیں ملتی ، پاکستانمیں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں نہیں ہیں ۔

خرم دستگیر نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں جہاں سے پاکستان پر حملے ہو رہے ہیں ، امریکہ کو افغان جنگ پاکستان میں نہیں لڑنے دیں گے ، افغان امن کیلئے پاکستان میں جنگ لڑنا کسی صورت سود مند نہیں ہوگا ۔