حزب اللہ کا ماہر ہمیں تربیت دینے کے لیے آیا ،

حوثی قیدی کا اعتراف 39ساتھیوں نے تربیت لی اورپھر انہیں سعودی سرحد کے نزدیک محادذوں پر بھیج دیاگیا،گفتگو

جمعہ 12 جنوری 2018 15:46

صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2018ء) یمن میں سرکاری فوج نے الجوف صوبے میں حوثی ملیشیا کے قیدی بنائے گئے ایک رکن کی وڈیو جاری کی ہے جس میں اٴْس نے ساجد نامی ایک ماہر کے زیرِ نگرانی لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے ارکان سے تربیت حاصل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسیر حوثی باغی نے بتایا کہ اٴْس نے اپنے دیگر 39 ساتھیوں سمیت تربیت حاصل کی۔

اس کے بعد ان تمام افراد کو سعودی عرب کے ساتھ سرحد کے نزدیک الجوف ، صعدہ اور حجہ صوبے کے محاذوں پر تقسیم کر دیا گیا۔حوثی باغی نے انکشاف کیا کہ نظریاتی تربیت یمنی دارالحکومت صنعاء میں دی جاتی تھی جب کہ عملی تربیت کا انتظام دیگر علاقوں میں کیا گیا۔ ساجد نامی عسکری امور کا ماہر ہر ہفتے تربیت دینے کے لیے آیا کرتا تھا۔

(جاری ہے)

وہ لبنانی باشندہ ہے جو عراق میں بھی لڑائی میں حصّہ لے چکا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس بھی کئی وڈیوز میں لبنانی حزب اللہ کے تربیت کاروں کی حوثی ملیشیا کے ارکان کے ساتھ اٴْنہیں تربیت دینے کے لیے موجودگی کا انکشاف ہوا تھا۔رواں ماہ 8 جنوری کو یمن میں حیس اور خوخہ کے محاذ پر حوثی ملشیا کے ایک ذمّے دار کمانڈر نے خود کو اماراتی فورسز کے حوالے کر دیا تھا۔ اٴْس نے سعودی عرب کے زیر قیادت عرب اتحاد کی فورسز کے لیے کام کرنے پر آمادگی کا بھی اظہار کیا تھا۔

مذکورہ کمانڈر نے انکشاف کیا تھا کہ ایران نواز حوثی ملیشیا لوگوں کو اپنی صفوں میں شامل ہونے پر مجبور کرتی ہے اور بچوں کو بھی لڑائی کے میدانوں میں اگلی صفوں میں رکھتی ہے۔اٴْس کا مزید کہنا تھا کہ جو کوئی ایران نواز حوثی ملیشیا میں شمولیت سے انکار کرتا ہے اٴْسے گھر والوں سمیت علاقے سے نکال دیا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :