امریکہ کی کابل حملے کی شدید مذمت ،جانی نقصان پر اظہار افسوس

کابل میں ہونے والے وحشیانہ کار بم حملے کی مذمت کرتا ہوں،یہ مہلک حملہ ہمارے اور ہمارے افغان شراکت داروں کے عزم کی تجدید کرتا ہے، اب تمام ممالک کو طالبان اور ان سے تعاون کرنے والے دہشت گرد ڈھانچے کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنی چاہیے، طالبان کا ظلم غالب نہیں آئے گا، امریکہ ایک محفوظ افغانستان کیلئے پرعزم ہے جو ان دہشت گردوں سے پاک ہو جو امریکیوں، ہمارے اتحادیوں اور ان تمام کو نشانہ بناتے ہیں جو ان کے گھنانے نظریے سے اتفاق نہیں کرتے ڈونلڈ ٹرمپ کا کابل حملے پر مذمتی بیان

اتوار 28 جنوری 2018 21:20

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 جنوری2018ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کابل حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے طالبان عسکریت پسندوں کے مخالف تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اس گروپ کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کریں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک بیان میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں کابل میں ہونے والے وحشیانہ کار بم حملے کی مذمت کرتا ہوں جس میں درجنوں افراد ہلاک و زخمی ہوئے۔

یہ مہلک حملہ ہمارے اور ہمارے افغان شراکت داروں کے عزم کی تجدید کرتا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ اب تمام ممالک کو طالبان اور ان سے تعاون کرنے والے دہشت گرد ڈھانچے کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنی چاہیے۔ طالبان کا ظلم غالب نہیں آئے گا۔اپنے بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ ایک محفوظ افغانستان کے لیے پرعزم ہے جو ان دہشت گردوں سے پاک ہو جو امریکیوں، ہمارے اتحادیوں اور ان تمام کو نشانہ بناتے ہیں جو ان کے گھنانے نظریے سے اتفاق نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

ایک ہفتے کے دوران طالبان کی طرف سے کابل میں کیا جانے والا یہ دوسرا حملہ تھا۔ اس سے قبل ایک پرتعیش ہوٹل پر عسکریت پسندوں کے حملے میں 14 غیر ملکیوں سمیت 25 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔امریکی محکمہ خارجہ نے بھی ہفتہ کو ہونے والے بم حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کی طرف سے شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے ایک ایمبولینس کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے ان کا غیر انسانی رویہ ظاہر ہوتا ہے۔اقوام متحدہ نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے۔افغانستان میں اقوام متحدہ کے معاون مشن کے سربراہ تادامچی یاماموتو نے ایک بیان میں کہا کہ یہ حملہ کسی طور بھی ظلم سے کم نہیں اور جنہوں نے بھی یہ حملہ کیا انھیں انصاف کے کہٹرے میں لایا جائے۔