پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی بل میں ترمیم پر اپوزیشن وحکومت کے درمیان تلخی

اپوزیشن حکومتی پسندکے مطابق ترمیم لاناچارہی تھی تاہم وزیرخزانہ اپنے ہی محکمے سے بے خبرنکلے،اپوزیشن کاواک آئوٹ

جمعہ 23 فروری 2018 19:17

پشاور۔23 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 فروری2018ء) خیبرپختونخوااسمبلی میں صوبائی وزیرخزانہ مظفرسید ایڈووکیٹ اپنے ہی محکمے سے بے خبرنکلے اپوزیشن حکومتی پسندکے مطابق ترمیم لاناچارہی تھی تاہم وزیرراضی نہیں تھے جس کے باعث ایوان میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے مابین شدیدتلخ کلامی ہوئی ۔صوبائی اسمبلی کااجلاس ڈپٹی سپیکر مہرتاج روغانی کے زیرصدارت شروع ہوا تو صوبائی وزیر خزانہ مظفرسید ایڈوکیٹ نے پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی سے متعلق ترمیمی بل پیش کیا جس میں پیپلزپارٹی کے فخراعظم وزیرنے ترمیم پیش کی کہ اگرکسی ٹھیکیدار یاکنٹریکٹرکواپنے ٹھیکے سے متعلق کوئی شکایت ہو تووہ پہلے انتظامی اوربعدازاں اتھارٹی سے رجوع کرسکتاہے جس کے لئے ٹائم فریم لازمی ہوناچاہئے کیونکہ اگرایسانہ تو وہ شکایت مہینوں تک داخل دفتررہتی ہے اس لئے پندرہ دن ،ایک ماہ ،دوماہ یا وقت کا تعین ہوناچاہئے تاہم حکومت ان کی اس ترمیم کو ماننے سے انکاری تھی جب کہ بل میں پہلے سے ایک دوسری شق میں پندرہ دن کے دورانیے کا تعین کیاگیاہے لیکن صوبائی وزیر خزانہ مخالفت برائے مخالفت کے باعث ترمیم ماننے کوراضی نہیں تھے اس دوران اسمبلی میں حکومتی اراکین کی تعداد کم تھی اور اپوزیشن ہرحال میں ترمیم کو منظورکراناچارہی تھی ڈپٹی سپیکر نے حکومتی بینچزکاساتھ دیتے ہوئے ترمیم کو سلیکٹ کمیٹی کے حوالے کرنے کی کوشش کی تاہم اپوزیشن ماننے پر تیارنہیں تھی اوراسکااصرارتھاکہ بل پر ووٹنگ کی جائے جسکے باعث اپوزیشن اراکین نے ایوان سے واک آئوٹ کیا تاہم جاتے جاتے اپوزیشن وحکومتی اراکین کے مابین شدیدتلخ کلامی ہوئی ، نگہت اورکزئی نے بھی آستینیں چڑھاتے ہوئے کہاکہ شیم شیم پی ٹی آئی شیم شیم،۔

(جاری ہے)

قبل ازیں صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں جماعت اسلامی کے اعزازالملک افکاری اور سعیدگل نے کہاکہ 2010سی2016ء کے دوران تباہ شدہ سکولوں کی تعمیرکے باعث ٹھیکیداروںکوکال ڈیپازٹس اور سکیورٹی واپس نہیں کی جارہی ہے فوری طور پر واپس کی جائے صوبائی وزیرقانون امتیازشاہدقریشی نے کہاکہ حکومت جلدازجلداس پر عمل درآمد کریگی۔

متعلقہ عنوان :