حکومت کی کاوشوں سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوا ہے،

پانچ سال پہلے بین الاقوامی ادارے پاکستان کو خطرناک ترین ملک قرار دے رہے تھے، پانچ سال بعد اب وہی ادارے پاکستان کو ایک ابھرتی ہوئی معیشت قرار دے رہے ہیں وفاقی وزیر داخلہ، منصوبہ بندی ترقی پروفیسر احسن اقبال کا ’’لیڈرز ان اسلام آباد‘‘ بزنس سمٹ سے خطاب

بدھ 14 مارچ 2018 16:03

حکومت کی کاوشوں سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوا ہے،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2018ء) وفاقی وزیر برائے داخلہ، منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت کی کاوشوں سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوا ہے، 2013ء سے 2018ء کا پاکستان پرامن اورخوشحال ہے۔ پانچ سال پہلے بین الاقوامی ادارے پاکستان کو ایک خطرناک ترین ملک قرار دے رہے تھے لیکن اب پانچ سال بعد وہی ادارے پاکستان کو ایک ابھرتی ہوئی معیشت قرار دے رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں وزارت منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات، مارٹن ڈو اور نیٹ شیل کے زیر اہتمام ’’لیڈرز ان اسلام آباد‘‘ بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ وژن 2025ء کے تحت پاکستان دنیا کی 25 بڑی معیشتوں میں شمار ہوگا، سی پیک منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے ، موجودہ حکومت نے ملک میں توانائی کے بحران پر مکمل طور پر قابو پا لیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک گیم چینجر منصوبہ ہے جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ موجودہ حکومت نے گزشتہ 66 سالوں کے مقابلے میں 10 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی قومی گرڈ میں شامل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے 36 ارب روپے سے زائد کے فنڈز خرچ ہو رہے ہیں اور آئندہ سال کے ترقیاتی بجٹ میں یہ 50 ارب روپے تک پہنچ جائے گا اور ملک کے تمام اضلاع میں یونیورسٹیوں کے سب کیمپس قائم کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں سے پاکستان کا صنعتی شعبہ زوال کا شکار تھا حکومت نے برسر اقتدار آنے کے فوراً بعد صنعتی شعبے کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی، آج پاکستان میں صنعتی شعبے کے احیاء کا آغاز ہو چکا ہے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں اس سے ہم اس خطے کے لوگوں کی زندگیاں بدل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے اپنی مدد آپ کے تحت کوئٹہ سے گوادر تک سڑک بنا کر 40 گھنٹے کا سفر آٹھ گھنٹے میں کر دیا جس سے لوگوں کو سفری سہولت میسر آئی۔

انہوں نے کہا کہ چین فائبر آپٹیکل گلگت بلتستان سے گذرے گی، وہاں سافٹ ویئر پارکس بنیں گے۔ گلگت بلتستان کے عوام جدید ٹیکنالوجی سے ہمکنار ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بعض عناصر نہیں چاہتے کہ سی پیک پر کام ہو اور عوام کے اندر گمراہ کن انفارمیشن پھیلانے میں لگی ہوئی ہے، اس لابی کا مقصد ہی سی پیک کو ناکام بنانا ہے، مگر وہ اس مقصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے کیونکہ اب عوام جانتے ہیں کہ ان کے لئے کیا اچھا اور کیا برا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک میں ہونے والی کل سرمایہ کاری کا 80 فیصد توانائی کے شعبے میں ہے، سی پیک کی بدولت توانائی کے شعبے میں پاکستان کی تاریخ کی سب بڑی 35 ارب ڈالر کی سرمایہ کی گئی، توانائی منصوبوں کی بدولت عوام کو بجلی ملے گی جبکہ صنعت کا رکا ہوا پہیہ ایک بار پھر سے چل پڑے گا، سی پیک کے اگلے مرحلے میں صنعتی شعبے میں تعاون سے پاکستان جنوبی ایشیا میں صنعتی پیداوار کا مرکز بن کر ابھرے گا۔

احسن اقبال نے کہا کہ تھر کے کوئلے کی قدرو قیمت سعودی عرب اور ایران کے تیل سے زیادہ ہے، کول مائننگ اور تھر کے منصوبوں پر چین سرمایہ کاری کر رہا ہے اب تک تھر کول میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے معاملے میں قومی مفادات پر کوئی سمھجوتہ نہیں ہوا، اگر سی پیک کا منصوبہ چین کے مفاد میں جاتا ہے تو پاکستان کو اس سے بھی دگنا فائدہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ ہم لڑائی جھگڑوں کی سیاست کی بجائے معاشی ترقی کی سیاست کو اپنائیں اور ترقی کی راہیں ہموار کریں۔

متعلقہ عنوان :