پیپلز پارٹی سے بہت مایوس ہوا ہوں،

اس کے حالیہ کردار کے بعد نگران وزیراعظم کے حوالے سے انکے ساتھ مشاورت نہیں ہوسکتی،کسی ادارے سے کچھ لینا دینا نہیں ، سارا معاملہ ہی کالا لگتا ہے ،کارکردگی کے باوجود نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی جاتی ہے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی احتساب عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 22 مارچ 2018 12:45

پیپلز پارٹی سے بہت مایوس ہوا ہوں،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2018ء) سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے حالیہ کردار کی وجہ سے ان سے بہت مایوس ہوا ہوں، اس کردار کے بعد نگران وزیراعظم کے حوالے سے پی پی کے ساتھ مشاورت نہیں ہوسکتی، میراکسی ادارے سے کچھ لینا دینا نہیں ہے، سارا معاملہ ہی کالا لگتا ہے کارکردگی کے باوجود نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی جاتی ہے۔

جمعرات کو احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ میرا تو کسی ادارے سے کچھ لینا دینا نہیں، سارا معاملہ ہی کالا لگتا ہے، کارکردگی کے باوجود نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی جاتی ہے۔ سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے والا، ایٹمی دھماکے کرنے والا اور کراچی کا امن بحال کرنے والا عدالت میں بیٹھا ہے، میں آئین کی بالادستی کیلئے سب کے ساتھ بیٹھنے کو تیارہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اقامہ کو بنیاد بنا کر پہلے وزارت عظمیٰ پھر پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا اور اب اسی فیصلے کو بنیاد بنا کرتاحیات نا اہل کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ان کیخلاف کسی قسم کی کرپشن کا الزام ثابت ہوا نہ سامنے آیا، ضمنی ریفرنس دائرکرنے کے مقصد پر بھی سوالیہ نشان ہے۔ محمد نوازشریف نے کہا کہ کراچی، پنجاب اور پشاور کو دیکھ لیں، فرق صاف ظاہر ہے، ڈالرکی قیمت 2013 کے بعد کیا تھی اور اب کدھر گئی، سب کے سامنے ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تبدیلی لانے کی ضرورت کیوں پیش آئی یہ سب قوم کے سامنے آنا چاہیئے۔ عمران خان کے جلسوں کے حوالے سے نواز شریف نے کہا کہ تبدیلی تو آگئی ہے، عمران خان پہلے مینار پاکستان پر جلسے کرتے تھے، اب گلی محلوں میں کرتے ہیں۔ محمد نوازشریف نے کہا کہ بلاول بھٹوغلط کہتے ہیں کہ (ن) لیگ چارٹرآف ڈیموکریسی سے پیچھے ہٹی، چارٹرآف ڈیموکریسی کے بعد جو این آراو کیا گیا اس نے نقصان پہنچایا۔