خواجہ سعد رفیق روسٹرم پرآئیں اور لوہے کے چنے بھی ساتھ لے کر آئیں۔ چیف جسٹس کا مکالمہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 14 اپریل 2018 11:35

خواجہ سعد رفیق روسٹرم پرآئیں اور لوہے کے چنے بھی ساتھ لے کر آئیں۔ چیف ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 اپریل 2018ء) : ریلوے میں 60 ارب روپے کے خسارے سے متعلق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سماعت ہوئی۔ سماعت میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق بھی پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے خواجہ سعد رفیق سے کہاکہ خواجہ سعد رفیق روسٹرم پر آئیں اور لوہے کے چنے بھی ساتھ لے کر آئیں جس پر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ یہ بیان آپ کے لیے نہیں بلکہ سیاسی مخالفین کے لیے تھا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ بتائیں ریلوے میں کتنا خسارہ ہوا ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آپ نے مجھے یاد کیا تھا ۔ جس پر چیف جسٹس نے جواب دیا کہ ہم نے یاد نہیں کیا تھا سمن جاری کیا تھا۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ آپ ہمارے بھی چیف جسٹس ہیں، کیا میں بیٹھ جاؤں؟ چیف جسٹس نے کہا کہ نہیں جب تک ہم نہیں کہیں گے آپ کھڑےرہیں گے۔

(جاری ہے)

عدالت میں آ کر بھی آپ جارحانہ انداز اپنا رہے ہیں۔

خواجہ سعد رفیق نے جواب دیا کہ میں جارحانہ انداز نہیں اپنا رہا موقف دینے کی کوشش کر رہا ہوں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ جس نیت سے آئے ہیں ہم جانتے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق نے چیف جسٹس سے کہا کہ مجھے بولنے کی اجازت دی جائے۔ اگر مجھے نہیں سننا تو میں پھر چلا جاتا ہوں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جب تک عدالت نہیں کہے گی آپ چُپ رہیں گے ، وہ وقت چلا گیا جب عدالتوں کی بے احترامی کی جاتی تھی ۔