لگژری گاڑیوں سے متعلق از خود نوٹس

چیف جسٹس نے مختلف کمپنیوں کی جانب سے گاڑیاں چھپانے کے معاملے پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے وضاحت طلب کر لی

منگل 17 اپریل 2018 16:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2018ء) سرکاری افسروں کی لگژری گاڑیوں سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت، چیف جسٹس نے مختلف کمپنیوں کی جانب سے گاڑیاں چھپانے کے معاملے پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے وضاحت طلب کر لی عدالت نے حکم دیا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل معلوم کریں گاڑیاں چھپانے کاحکم کس نے دیا ۔

(جاری ہے)

منگل کے روز سرکاری افسروں کی لگڑری گاڑیوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے لگڑری گاڑیوں کاریکارڈ مانگاتھا ریکارڈ طلب کرنے پرایک ادارے نے گاڑیاں تہہ خانے میں چھپادیں اطلاع ملی کہ سیون سی ون کی بلڈنگ میں 27گاڑیاں چھپائی گئی ہیں ایڈیشنل رجسٹرار کوتہہ خانے کے معائنے کے لئے بھیجا لیکن ایڈیشنل رجسٹرار کوبھی گاڑیاں دیکھنے کی اجازت نہ دی گئی، گاڑیاں چھپانے والی کمپنیاں پنجاب کی ہیں کروڑوں اربوں کی گاڑیاں کیوں چھپائی جارہی ہیں چیف جسٹس کی ایڈیشنل اٹارنی جنرل کوہدایت دی کہ معلوم کریں گاڑیاں چھپانے کاحکم کس نے دیا گاڑیاں چھپانے والی کمپنیوں میں نیشنل پاور پارک مینجمنٹ، قائداعظم تھرمل پاور کمپنی، انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی پنجاب شامل ہیں بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی

متعلقہ عنوان :