مودی سرکار کیلئے ایک اور دھچکہ؛ برازیل نے بھارت سے آکاش میزائل کی خریداری روک دی

برازیلی حکام کو خدشہ تھا کہ بھارت کی جانب سے دی جانے والی پیشکش میں جدید آکاش این جی سسٹم شامل نہیں جو ابھی تیاری کے مراحل میں ہے، اس کی بجائے یورپی میزائل نظام کو ترجیح دینے کا فیصلہ

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 12 جولائی 2025 14:41

مودی سرکار کیلئے ایک اور دھچکہ؛ برازیل نے بھارت سے آکاش میزائل کی خریداری ..
نئی دہلی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جولائی 2025ء ) برازیل نے بھارت سے آکاش میزائل کی خریداری روک دی ہے جس سے مودی سرکار کو ایک اور دھچکہ پہنچا۔ اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق برازیل نے بھارت کے تیار کردہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے آکاش میزائل سسٹم کی خریداری کے لیے جاری مذاکرات کو روک دیا اور اس کی بجائے ایک یورپی میزائل نظام کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کی رینج زیادہ اور ٹیکنالوجی جدید سمجھی جا رہی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ برازیل کی فضائیہ نے پہلے تو بھارتی آکاش میزائل میں دلچسپی ظاہر کی لیکن اب اس نے ایک یورپی کمپنی کے تیار کردہ کیم ای آر میزائل سسٹم میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جو تقریباً 45 کلومیٹر تک مار کرسکتا ہے جب کہ آکاش کی رینج 25 سے 30 کلومیٹر کے درمیان ہے اور برازیلی حکام کو خدشہ تھا کہ بھارت کی جانب سے دی جانے والی پیشکش میں جدید آکاش این جی سسٹم شامل نہیں جو ابھی تیاری کے مراحل میں ہے اس لیے انہوں نے یورپی پیشکش کو ترجیح دی جس میں جدید ٹیکنالوجی، بہتر رینج اور یورپی ممالک میں پہلے سے آزمودہ دفاعی نظام شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے حوالے معلوم ہوا ہے کہ یورپی کمپنی کی جانب سے فراہم کیے جانے والے دفاعی نظام میں جدید میزائل استعمال ہوتا ہے جو 360 ڈگری دفاعی صلاحیت، سافٹ ورٹیکل لانچ ٹیکنالوجی اور جدید ریڈار سیکر کے ساتھ لیس ہے، یہ نظام پہلے ہی برطانیہ، اٹلی اور پولینڈ میں تعینات کیا جا چکا ہے، برازیل اس معاہدے کے تحت تقریباً 920 ملین امریکی ڈالر مالیت کا دفاعی نظام حاصل کرنا چاہتا ہے جس میں لانچر، میزائل، ریڈار اور کمانڈ سسٹمز شامل ہوں گے۔

بتایا جارہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا کے درمیان حالیہ ملاقات میں دفاعی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا تھ، دونوں رہنماؤں نے ستمبر 2023ء میں جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی اور سائبر سکیورٹی، خلائی تحقیق اور دفاعی شعبے میں تعاون بڑھانے پر بات کی تھی تاہم آکاش میزائل معاہدے پر دونوں ممالک کے درمیان کوئی حتمی پیشرفت نہ ہو سکی، یہ پیشرفت بھارت کے لیے ایک سفارتی دھچکا ہے کیوں کہ آکاش میزائل کو بھارت کی مقامی دفاعی صنعت کی کامیابی کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔