چین کا اسمارٹ روڈ ٹرانسپورٹ کی دنیا میں ایک نیا انقلاب

آزمائشی اسمارٹ روڈ 108 کلو میٹر طویل، یومیہ 45 ہزار گاڑیاں گذریں گی،چینی ماہرین

جمعرات 19 اپریل 2018 12:36

چین کا اسمارٹ روڈ ٹرانسپورٹ کی دنیا میں ایک نیا انقلاب
بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2018ء) چین کی حکومت نے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے ٹرانسپورٹ کی دنیا میں ایک انقلابی قدم اٹھایا ہے جس کے تحت ملک میں آنے والے برسوں میں اسمارٹ سڑکوں کی تیاری کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد ٹرانسپورٹ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرتے ہوئے کرہ ارض کو آلودگی سے بچانا ہے کیونکہ اس وقت آلودگی بھی انسانی وجود کے لیے ایک تشویشناک خطرہ بنتی جا رہی ہے۔

چین میں اسمارٹ سڑک کے منصوبے کے حوالے سے برطانوی خبر رساں ایجنسی نے ایک رپورٹ میں کہاکہ چین نے پہلے اسمارٹ روڈ کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ اسمارٹ روڈ نہ صرف چین بلکہ پوری دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا قدم ہے۔اسمارٹ روڈ کی تیاری سے ملک میں روایتی سڑکوں پر ٹریفک کی مشکلات کم کرنے اور ٹریفک کا دباؤ کم کرنے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

خود کار گاڑیوں اور ڈرائیور کے ذریعے چلائی جانے والی گاڑیوں کو زیادہ محفوظ ماحول فراہم کیا جائے گا۔

چینی ماہرین کا کہنا تھا کہ اسمارٹ روڈ کے اطراف میں جگہ جگہ شمسی توانائی کے پینل لگائے جائیں گے جن کی مدد سے خود کار کاروں کو چارج کیا جاسکے گا۔ اس کے علاوہ اسمارٹ سڑکوں پر سینسرز نصب ہوں گے جو روایتی گاڑیوں کی خرابی بیٹریوں کی خرابی کی صورت میں مدد فراہم کریں گے۔چین میں پہلے مرحلے پر 108 کلو میٹر طویل اسمارٹ روڈ تیار کی جا رہی ہے۔ یہ سڑک مشرقی چین کے حنان شہر میں اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ ہے اور اس سے یومیہ 45 ہزار گاڑیاں گذریں گی۔ سڑک کے اطراف میں نصب شمسی توانائی پینل سے 800 گھروں کو بجلی بھی مہیا کی جائے گی۔چینی حکومت کا کہنا تھا کہ وہ سنہ 2030ء تک ملک میں 10 فی صد خود کار طریقے سے چنے والی کاریں سڑکوں پر لانا چاہتی ہے۔