وفاقی وزارت صحت کی بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت بڑھانے کیلئے اکتوبر 2018ء تک کے لئے خسرہ ویکسین مہم کی منصوبہ بندی

اکتوبر 2018ء تک 5 سال سے کم عمر تقریباً 30 ملین بچوں کی ویکسینیشن کا ہدف مقرر

جمعہ 20 اپریل 2018 13:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اپریل2018ء) وفاقی وزارت صحت نے بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت بڑھانے کیلئے ای پی آئی کے تحت اکتوبر 2018ء تک کے لئے خسرہ ویکسین مہم کی منصوبہ بندی کی ہے جس کے تحت اکتوبر 2018ء میں 5 سال سے کم عمر بچوں کے تقریباً 30 ملین بچوں کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس کی درخواست مئی 2017 میں گاوی میں منظوری کے لیے سفارشات دی گئیں۔

گاوی کے 16 دسمبر 2017ء کو منعقد ہونے والے بین الوزارتی اجلاس میں فیصلے کئے گئے۔ای پی آئی اکتوبر 2018ء کی مہم کو یقینی بنائے گا جس کیلئے وفاقی وزارت صحت نے ملک میں بڑی مہم کے انتظامات کا عمل شروع کیا جس میں خسرہ کی بیماری کے بوجھ کو کم کرنا شامل ہے تاہم بیماری کے مزید بوجھ کو کم کرنے کیلئے اپریل2018ء کے دوران صوبوں کی جانب سے منصوبہ بندی کی گئی جس میں ملک کے زیادہ خطرے والے علاقوں میں فوری طور پر وسائل/معاونت کو متحرک کرنے کیلئے 26 فروری 2018ء کو خسرہ اور ایم اینڈ آرآئی کی نشاندہی کی گئی۔

(جاری ہے)

پاکستان میں ای پی آئی پروگرام کے متعارف ہونے سے خسرہ کے کیسز کی شرح کم ہو گئی ہے ۔ خسرہ کی ویکسین میں خسرہ کی دوخوراکیں 9 ماہ اور 15 ماہ کی عمر میں دی جاتیں ہیں۔خسرہ کی بیماری کے بوجھ کو کم کرنے کیلئے 2014-15ء میں مہم کا نفاذ کیا گیا تاکہ آبادی میں مدافعت کو بڑھا یا جا سکے۔ایک رپورٹ کے مطابق خسرہ کی کوریج 2015ء میں 86 فیصد اور 2017ء میں 90 فیصد تھی۔

ڈبلیو ایچ او نے ڈبلیو ایچ او سی ڈی سی کے آلہ کو استعمال کرتے ہوئے تمام اضلاع میں خسرے کے خطرے کی تشخیص کا تجزیہ کرتے ہوئے کہاہے کہ معمول کی حفاظتی اور مستحکم فرق کی وجہ سے مختلف کو ششوں کے باوجود صوبوں کی درخواست پر ملک سے 2017 میں خسرے کے کیسز کی اطلاعات دی گئیں۔اس تشخیص کی بنیاد پر صوبوں میں وفاقی ای پی آئی، وفاقی وزارت صحت نے اس ضمن میں صوبوں میں تعاون کیا صوبوں اور وفاق کے ماتحت علاقوں کو ویکسین کے علاوہ خام مال ویکسین کے حوالے سے روٹین ایمونائزیشن کے لیے جاری خطرے کی تشخیص کے بعد بلوچستان میں تقریباً 1 ملین بچے ،خیبر پختونخوا میں 2 ملین بچے ،پنجاب میں 1.4 ملین سے زائد بچوں کو ویکسین دی گئی سندھ میں خاص طور پر کراچی میں بیماری کا بوجھ بڑھنے کی وجہ سے 2017 کی آخری سہ ماہی میںمہم کے ذریعہ تقریباً 1.3 ملین کی ویکسینیشن کی گئی کراچی کی مہم کو عالمی شراکت داروں نے بھی سراہا۔