بجٹ تیار کرلیا ، بہتر ہوگا نگران حکومت پیش کرے‘ وزیر خزانہ پنجاب

بجٹ 2018-19میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کا فروغ اولین ترجیح ہو گی حکومت پنجاب مقامی صنعتوں کے فروغ کے لیے نجی شعبہ کو بھرپور معاونت فراہم کرے گی‘ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا

ہفتہ 21 اپریل 2018 21:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2018ء) صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ بجٹ تیار کرلیا ہے، بہتر ہوگا نگران حکومت پیش کرے،بجٹ 2018-19میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کا فروغ اولین ترجیح ہو گی،حکومت پنجاب مقامی صنعتوں کے فروغ کے لیے نجی شعبہ کو بھرپور معاونت فراہم کرے گی، ہنر مندی بیروزگاری کی ضد ہے، نوجوانوں کو بیروزگاری سے نجات کے لیے مہارتوں کے حصول کی جانب راغب کر رہے ہیں تاکہ وہ ملازمتوں کے پیچھے بھاگنے کی بجائے کاروبار اختیار کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے رائل پام کنٹری کلب میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ نڈسٹریز کے زیر اہتمام - ’’ذوق وہنر ‘‘ کے عنوان سے گھریلو دستکاریوں اور چھوٹی صنعتوں کے فروغ کے لیے منعقدہ نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر لاہور چیمبر کے صدر ملک طاہر جاوید سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ صوبائی وزیر ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ پبلک سیکٹر کا کام پرائیویٹ سیکٹر کی آبیاری ہے ۔

حکومت پرائیویٹ سیکٹر کے پھیلائو کے لیے توانائی، انفراسٹریکچر اورکاروبارکے مسائل حل کر رہی ہے ۔ سرمایہ کاروں کی یہ ذمہ داری ہے کہ صنعتیں لگائیں اور بیروزگار افراد کو روزگار فراہم کریں۔ بجٹ سے متعلق سوالات کے جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ زراعت ،صحت ، تعلیم اور پینے کا صاف پانی حکومتی ترجیحات تھیں اور رہیں گی۔مقامی پیداوار میں اضافے اور ایکسپورٹ پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بجٹ کی تیاری کا عمل تکمیل کے آخری مراحل میں ہے تاہم ابھی یہ فیصلہ نہیں کیا گیا کہ بجٹ کا اعلان اور منظوری موجودہ حکومت دے گی یا آئندہ۔بجٹ عبوری ہو گا یا مکمل بجٹ پیش کیا جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ نگران حکومت چاہے تو چار ماہ یا پورے سال کا بھی بجٹ پیش کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز، زراعت، تعلیم، صحت اور انفراسٹرکچر ترجیحات ہوں گی ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں پینے کے صاف پانی اور جنوبی پنجاب کیلئے بھی خطیر رقوم مختص کی گئی ہے۔صوبائی وزیر نے نمائش میں سجائے گئے زیورات، گھریلو دستکاریوں، ملبوسات ،صاف پانی، آرائشی سامان ، میک اپ کے مقامی برانڈز اور ہاتھ سے چلنے والی مشینوں کے مختلف سٹالز کا جائزہ لیا ۔

قبل ازیں ملک طاہر جاوید نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ ہمارے ہاں علاقائی ملبوسات اور زیورات کی صنعت سے زیادہ تر خواتین وابستہ ہیں جو بہترین کام کر رہی ہیں۔ انھیں اگر عام مارکیٹ میں آنے کے مواقع میسر آئیں تو نہ صرف چھوٹے کاروبار اور صنعت کو فروغ ملے گا بلکہ مہنگائی میں بھی کمی واقع ہو گی ۔ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کشیدہ کاری کرنے والی خواتین اور سوات کے ووڈ آرٹ کو خصوصیت سے سراہا اور حکومت پنجاب کی جانب سے خواتین کی ترقی اور ایس ایم ایز کے فروغ کے لیے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔