خواتین کی فلاح و بہبود اور اُن کے حقوق کے تحفظ کے لیے حکومت پنجاب نے احسن اقدامات اٹھائے ہیں، ڈویژنل کوآرڈینیٹر قیصر محمود رانا

ہفتہ 21 اپریل 2018 21:46

جہلم۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اپریل2018ء) عورت کو وراثتی حقوق سے الگ نہیں کیا جا سکتا،حکومت پنجاب کی طرف سے خواتین کی فلاح و بہبود اور اُن کے حقوق کے تحفظ کے لیے متعدد احسن اقدامات اٹھائے گئے ہیں میاں شہباز شریف نے ملازمت پیشہ خواتین کی نوکری والی جگہ پر جنسی ہراسگی کے خلاف تحفظ کا قانون ، تحفظ حقوق نسواں بل2016، پنجاب لینڈریونیومیں جائیداد کی خواتین کو منتقلی کے لیے ترامیم ، ریونیوآفیسرکو 180یو م میں وراثتی منتقلی کو یقینی بنانے کا قانون، نابالغ بچی کے نکاح کا غیرقانونی قرار دینا، خواتین کا سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ 5 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کرنااور عمر کی حد میں خواتین کے لیے ملازمت میں 3 سال کی مزید رعایت دینا، صوبائی دارلحکومت سمیت تمام اضلاع میں خواتین کے لیے ملازمت کی جگہوں پر علیحدہ واش رومز اور نماز کے لیے کمرے مختص کرنا شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار ڈوژنل کوآرڈینیٹر قیصر محمود رانا نے گورنمنٹ کالج آف کامرس جہلم میں پنجاب کمیشن برائے حقوق خواتین کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈی او سوشل ویلفئر واجد حسین ،پرنسپل گورنمنٹ کالج آف کامرس محمد قاسم اورطلباء کی بڑی تعداد موجود تھی۔ انکا کہنا تھا کہ خواتین کے لیے صوبائی محتسب خاتون کا تقرر، پنجاب ڈے کیئرفنڈ سوسائٹی کا قیام پنجاب ورکنگ وویمن انڈوومنٹ سوسائٹی کا قیام،پولیس اسٹیشن میں خواتین کی مدد کے لیے ہیلپ ڈیسک ، پنجاب کے متعدد اضلاع میں علیحدہ فیملی کورٹ کمپلیکس کا قیام بھی خواتین کے لئے حکومتی تحائف ہیں۔

انہوں نے تقریب سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فرد اور عورت دونوںسے ہی معاشرہ متوازن رہ سکتا ہے، یہ توازن فطری ہے عورت اور مرد میں کون کمتر اور کون معتبر قرار دینے والہ مباحثہ انتہائی گمراہ کن ہے۔