ماہرین طب نے موسم گرما میں ہیضہ سے بچائو کیلئے حفظان صحت کے اصولوں پر عملدرآمد کی ہدایت کر دی

اتوار 22 اپریل 2018 12:50

فیصل آباد۔22 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2018ء) ماہرین طب نے کہا ہے کہ ہیضہ ایک متعدی مرض ہے جو موسم گرما میں وبا کی صورت میں حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے سے پھیلتا ہے اور سکول جانے والے بچے اس مرض میں زیادہ مبتلا ہوتے ہیں جس کی وجہ بازار کی چٹ پٹی چیزیں جیسے چاٹ ، آلو چنے ، گول گپے اور مختلف رنگوں والی آئس کریموں وغیرہ کا استعمال ہوتا ہے اس لئے حتیٰ الوسع والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو ایسی اشیاء کے استعمال سے منع کریں اور انہیں ضرورت کے علاوہ قطعاً پیسے مت دیں۔

ایک ملاقات کے دوران پنجاب میڈیکل کالج فیصل آباد کے ماہرین طب نے بتایا کہ اس مرض کا اصل سبب ایک جرثومہ ہے جسے "وبر یو کالری " یا " وبر یو کو ما" کہتے ہیں جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس کی شکل انگریزی میںڈالے جانے والے " کوما" سے ملتی جلتی ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اس کے اسباب میں آب و ہوا کی خرابی، تنگ و تاریک جگہ پر رہائش ، گندگی ، میلا کچیلا رہنا، حفظان صحت کے اصولوں سے انحراف اور خوراک کا مناسب طور پر ہضم نہ ہونا ہے ۔

انہوںنے بتایا کہ ہیضہ کی علامات میںپیٹ میں شدید درد ہوتا ہے،قے آتی ہے، دست شروع ہو جاتے ہیں جو چاولوں کی پیچ جیسے ہوتے ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ بروقت علاج شروع نہ کیے جانے سے یہ علامات شدت اختیار کر لیتی ہیں یعنی دست اور قے بہت زیادہ آنے لگتے ہیں، ہاتھوں ، پیروں میں تشنج اور کھچاوٹ ہوتی ہے اور مریض کیلئے چلنا پھرنا مشکل ہو جاتا ہے، جسم سے ضروری پانی کے اخراج کے بعد مریض سستی محسوس کرتا ہے، کمزوری ہو جاتی ہے، ٹھنڈے پسینے آتے ہیں، سارا جسم ٹھنڈا پڑ جاتا ہے اور مریض کیلئے بات چیت کرنا مشکل ہو جاتا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ دیگر علامات میں طبیعت میں بے چینی اور گھبراہٹ پیدا ہو جاتی ہے جس سے چہرہ بے رونق ہو جاتا ہے اور آنکھوں کے گرد حلقے پڑ جاتے ہیں نیز شدید پیاس بھی لگتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے مرض کی علامات میں کمی واقع ہونا شروع ہو جاتی ہے اور اسہال و دست بند ہو جاتے ہیںجبکہ پیشاب بھی با قاعدہ ہو جاتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ جسم حرارت کی طرف لوٹ آتا ہے اورنبض بحال ہونے کے باعث مریض کا چہرہ ہشاش بشاش ہو جاتا ہے۔ انہوںنے مشورہ دیا کہ ابتدائی علامات ظاہر ہوتے ہی فوراً مستندڈاکٹر سے رجوع اورشدید مرض کی صورت میں ہسپتال سے رجوع کر نا جبکہ پانی کی کمی پوری کرنے کیلئے او آر ایس کا استعمال کرنا چاہیے۔