محکمہ ٹرانسپورٹ سے گٹھ جوڑ کرکے پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایہ میں ازخود 7 روپے کا اضافہ

عوامی ، سماجی، کاروباری، تعلیمی اور سیاسی حلقوں نے پبلک ٹرانسپورٹ کرایہ میںاضافے کو سختی سے مسترد کردیا

پیر 23 اپریل 2018 17:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2018ء) کراچی میں ٹرانسپورٹرز نے مبینہ طور پر محکمہ ٹرانسپورٹ سے گٹھ جوڑ کرکے پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایہ میں ازخود 7 روپے کا اضافہ کردیا جس پر عوام میں اشتعال اور بے چینی پھیل گئی ہے۔ عوامی ، سماجی، کاروباری، تعلیمی اور سیاسی حلقوں نے پبلک ٹرانسپورٹ کرایہ میںاضافے کو نہ صرف سختی سے مسترد کیا ہے بلکہ ایسا کرنے کی صورت میں ٹرانسپورٹ مافیا کے خلاف شدید ردعمل کا بھی عندیہ دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ٹرانسپورٹ مافیا نے کرایہ وصول کرنے کے دوران مسافروں کو یہ پیغام دینا شروع کر دیا ہے کہ کرایہ میں 7 روپے بڑھ گئے ہیں۔ ٹرانسپورٹ مافیا کی اس مہم سے کراچی کی پرامن فضا اشتعال میں تبدیل ہوتی جا رہی ہے اندیشہ ہے کہ ٹرانسپورٹ مافیا نے اگر ازخود یا حکومت نے کرایہ میں اضافہ کیا تو کراچی کسی بھی فساد کی لپیٹ میں آ سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں سے مختلف روٹ پر چلنے والی منی بسوں کا آخری کرایہ 17 روپے ہے جبکہ منی بس کنڈیکٹر گزشتہ کئی ماہ سے مسافروں سے 18 اور 20 روپے وصول کر رہے ہیں۔ دوسری جانب اسی طرح مختلف علاقوں سے چلنے مختلف روٹ کی کوچز جس کا اخری کرایہ ایک سرے سے دوسرے سرے تک 18روپے ہے تاہم گزشتہ کئی ماہ سے کوچز کے کنڈیکٹر ایک سرے سے دوسرے سرے تک کرایہ 30 اور 40 روپے وصول کر رہے ہیں۔

اس اندھیر نگری پر آج تک حکومتی سطح پر کوئی روک ٹوک نہیں ہوئی یہی وجہ سے کہ آئے دن مسافر گاڑیوں میں مسافروں اور کنڈیکٹر ڈرائیوروں میں تلخ کلامی گالم گلوچ اور ہاتھا پائی کے واقعات معمول کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔ اور اب ٹرانسپورٹ مافیا نے جو نئی مہم شروع کر کے مسافروں کو تاثر دینا شروع کر دیا ہے کہ کرائے میں سرکاری طور پر 7روپے کا اضافہ ہو رہا ہے یعنی سرکاری کرایہ 18روپے کے بجائے 25روپے کوچز کا ہو گا ۔ سیاسی حلقوں نے ٹرانسپورٹ مافیا کے اس عمل پر شدید ردعمل کا عندیہ بھی دیا ہے۔ صورتحال کو عوامی و سیاسی حلقے کراچی کے خلاف بڑی سازش قرار دے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :