حکومت سندھ نے خاندانی منصوبہ بندی کو آئندہ دو بر سو ں کا انتہا ئی اہم ہدف قرا ر دے دیا

پاکستان تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی والا ملک بن چکا ہے۔ڈاکٹر عذرا پیچوہو

پیر 23 اپریل 2018 23:20

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2018ء) حکومت سندھ نے خاندانی منصوبہ بندی کو آئندہ دو برسوں کا انتہائی اہم ہدف قرار دیا ہے، اس بات کا فیصلہ پاکستان انٹرنیشنل میڈ لندن کانفرنس کی روشنی میں کیا گیا، حکومت سندھ پہلے ہی گزشتہ ایک سال سے صوبے کے 11 اضلاع میں کوسٹڈ امپلی ٹیشن پلان لاگو کر چکی ہے جسے صوبے بھر کے 29 اضلاع میں وسعت دی جائے گی۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اس بات کا اعلان ممبر قومی اسمبلی اور سندھ ایف پی 2020ء ٹاسک فورس کی چیئر پرسن ڈاکٹر عذرا پیچوہو کی زیر صدارت ایک اعلی سطحی اجلاس میں کیا گیا۔ اجلا س میں سیکریٹری صحت ڈاکٹر فضل اللہ پیچو ہو ،سیکریٹری پاپولیشن ویلفیئر لئیق احمد، کوآرڈینیٹر کوآرڈینیشن سیل شہناز وزیر علی، ٹیکنیکل ایڈوائزر (سی آئی پی) پی ڈبلیو ڈی ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر طالب لاشاری، ڈاکٹر فواد شیخ تمام ڈویژن کے کمشنر، ڈپٹی کمشنرز، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر، ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر و دیگر افسران بھی شریک تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے مطابق تمام ڈویژنل کمشنر، ڈپٹی کمشنرز کو سٹڈ امپلی ٹیشن پلا ن کے تحت فیملی پلاننگ کے مراکزکی خدمات کی نگرانی کریں گے جبکہ محکمہ پاپولیشن ویلفیئر ،لیڈی ہیلتھ ورکرز، حاملہ خواتین کے چائلڈ ہیلتھ پروگرام، پی پی ایچ آئی،ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسراور محکمہ بہبود آبادی کے آفیسر کوسٹڈ امپلی ٹیشن پلان پر عمل درآمد کے ذمہ دار ہوں گے، ڈپٹی کمشنر پلان پر عمل درآمد کی رپورٹ ہر ماہ کے پہلے ہفتے میں پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے سی آئی او سیکرٹریٹ میں پیش کی جاتی ہے۔

یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ تما م ڈی سی ان کی اپنے اپنے اضلاع میں ماہانہ بنیادوں پر ترقی کا جائزہ لیں گے۔ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ 2017 ء کی مردم شماری کے مطابق پاکستان تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی والا ملک بن چکا ہے جبکہ ہم جانتے ہیں کہ وسائل کم ہیںاگر ہم نے بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو نہ پایا تو معاشی وسائل میں مزید کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ نے ایف پی 2020 ء کے فیصلوں پر عملدرآمد شروع کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اس طرح ہم نا صرف بین الاقوامی عزم کو پورا کریں گے بلکہ معاشی ترقی کی رفتار کو مزید بہتر کر سکتے ہیں تاکہ سندھ اور پاکستان میں اقتصادی ترقی کے مرا حل طے کر سکے۔ صوبائی ٹیکنیکل کوآرڈینیٹر محترمہ شہناز وزیر علی نے کہا کہ آبادی میں کنٹرول کے ذر یعے ہی ملک کی ترقی تیز ہوسکتی ہے۔

سیکرٹری صحت ڈاکٹر فضل اللہ پیچوھو نے بتایا کہ محکمہصحت فیملی پلاننگ اور سی آئی پی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے محکمہبہبود آبادی کے ساتھ مل کر کام کرے گا اور تمام ہسپتال پوسٹ پریگنینسی فیملی پلاننگ سروسز کا حصہ ہوں گے ۔ اس مو قع پرڈاکٹر طالب لاشاری نے صوبائی اور ضلعی سطح پر اگلے دو سالوں کے لئے عمل درآمد کی تفصیلات فراہم کی۔اجلاس کے دوران ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، ڈی ایچ او اور ڈی پی ڈبلیو نے اپنے اپنے متعلقہ اضلاع کی ترقی کی جائزہ رپورٹ پیش کی۔