سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے پلاننگ ڈویلپمنٹ اور ریفارمز اجلاس

احسن اقبال اور سیکرٹری کی عدم شرکت پر ہنگامہ ، جوائنٹ سیکرٹری نے چیئرمین کمیٹی کے کہنے پر وزیراعظم ہاؤس میں فون کیا،سیکرٹری اور وزیر اعلیٰ سطحی اجلاس میں شریک ہیں،خصوصی طور پر شرکت کرنے والے سینیٹر نے بھی سخت برہمی کا اظہار کیا،اجلاس25اپریل تک ملتوی سینیٹرز نے سینیٹ کی جانب سے خصوصی دعوت کیلئے شرکت پر تمام سینیٹرز کو مراسلے جاری کئے تھے تاہم احسن اقبال اور سیکرٹری کی عدم شرکت کے باعث انہوں نے سخت مایوسی کا اظہار کیا

منگل 24 اپریل 2018 19:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2018ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پلاننگ ڈویلپمنٹ اور ریفارمز کے اجلاس میں احسن اقبال اور سیکرٹری کی عدم شرکت پر ہنگامہ کھڑا ہوگیا،جوائنٹ سیکرٹری نے چیئرمین کمیٹی کے کہنے پر وزیراعظم ہاؤس میں فون کیا،سیکرٹری اور وزیر اعلیٰ سطحی اجلاس میں شریک ہیں،خصوصی طور پر شرکت کرنے والے سینیٹر نے بھی سخت برہمی کا اظہار کیا،اجلاس25اپریل تک ملتوی کیا گیا تاہم دوبارہ وزیر اور سیکرٹری کی شرکت کنفرم نہ ہونے پر 26اپریل تک ملتوی کردیاگیا۔

منگل کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں کمیٹی کے چیئرمین آغا شہباز درانی کی صدارت میں اجلاس ہوا،جس میں سینیٹ کی خصوصی دعوت پر سینیٹروں نے شرکت کی۔ قبل ازیں چیئرمین کمیٹی نے اس وقت ہنگامہ کھڑا کردیا جب احسن اقبال و سیکرٹری نے اجلاس میں شرکت نہیں کی ، تو انہوں نے کہا کہ اگر انہوں نے اجلاس میں شرکت نہیں کرنی تھی تو پہلے بتا دیا جاتا،احسن اقبال و سیکرٹری نے اجلاس میں شرکت کرنے کی متعدد بار یقین دہانی کروائی تھی،درجنوں فون کئے گئے،یہ پری بجٹ کے حوالے سے انتہائی اہم اجلاس تھا،کیا اسی طرح کمیٹی کے اجلاسوں پر عدم اعتماد کیا جاتا رہے گا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں آئندہ سال کیلئے بجٹ تجاویز کے حوالے سے جائزہ لینا تھا،اس اجلاس میں کون کون سے قومی اداروں کو فنڈز جاری کئے گئے،کتنے جاری کئے گئے،کتنے خرچ کئے گئے اور کتنے محکموں نے اپنے فرائض سے غفلت برتی اور قومی میگاپروجیکٹ پر فنڈز لیپس ہوئے،اس حوالے سے بھی جائزہ لینا تھا۔کمیٹی کے اجلاس میں بڑی تعداد میں سینیٹرز نے سینیٹ کی جانب سے خصوصی دعوت کیلئے شرکت پر تمام سینیٹرز کو مراسلے جاری کئے تھے تاہم احسن اقبال اور سیکرٹری کی عدم شرکت کے باعث انہوں نے سخت مایوسی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے چیئرمین کمیٹی کو باور کرایا تھا کہ ہم تب ہی شرکت کریں گے کہ جب متعلقہ وزیر اور سیکرٹری اجلاس میں آئیں گے۔جوائنٹ سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ نے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی آغا شہباز درانی کی ہدایت پر احسن اقبال اور سیکرٹری سے رابطے کے لئے وزیراعظم ہاؤس فون کئے ،تاہم انہیں بتایا گیا کہ وزیراعظم کی سربراہی میں قومی اقتصادی کونسل کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس جاری ہے،فی الوقت ان سے بات نہیں ہوسکتی،جس کے بعد چیئرمین کمیٹی نے انتہائی ناراضگی کا اظہار کیا۔

انہو ںنے کہا کہ بجٹ کے حوالے سے مسلم لیگ(ن) نے پورا ایجنڈا تیار کرلیا ہے،آج پری بجٹ کے حوالے سے یہاں اہم ترین امور زیر بحث آنے تھے،جو متعلقہ وزیر کی عدم شرکت کی وجہ سے التواء کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں اگر متعلقہ وزیر اور سیکرٹری کمیٹی کو بریفنگ دینے کیلئے نہ آئے اور پوری طرح بجٹ کے حوالے سے ہمیں بریف نہ کیا گیا تو سخت ایکشن لیں گے۔

اس موقع پر خصوصی دعوت کیلئے آنے والے سینیٹرز نے بھی متعلقہ وزیر اور سیکرٹری کی عدم شرکت پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ کیسے پیش ہوگا۔حکمران جماعت کو چاہئے کہ وہ بجٹ کی منظوری کے حوالے سے حکمت عملی فائنل کرے۔حکومت چاہتی ہے کہ آئندہ نئے انتخابات سے قبل بجٹ کو قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کرایا جائے لیکن یہاں وزیر ہی حاضر نہیں ہیں۔چیئرمین کمیٹی نے سختی سے ہدایات جاری کیں کہ آئندہ اجلاس ،جو کہ آج ہوگا میں دونوں اراکین کی حاضری کو یقینی بنایا جائے تاہم سینیٹ کی طرف سے ایک سرکاری ہینڈ آؤٹ جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ اب اجلاس آج کے بجائے کل26اپریل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔