حکومت نے کل نواز شریف کی ’ووٹ کو عزت دو‘کے بیانیے کو مسترد کردیا ،ْخورشید شاہ

․ 342 کے منتخب ایوان کو بائی پاس کر کے ایک غیر منتخب شخص کے ذریعے بجٹ پیش کرا کر ایوان کا استحقاق مجروح کیا گیا ،ْقائد حزب اختلاف غیر منتخب لوگوں کے ذریعے ایوان کی بالادستی تسلیم نہیں،جس آرٹیکل کے تحت وزیر بنایا گیا اس کی تشریخ سپریم کورٹ کرسکتی ہے ،ْمیڈیا سے گفتگو

ہفتہ 28 اپریل 2018 21:17

حکومت نے کل نواز شریف کی ’ووٹ کو عزت دو‘کے بیانیے کو مسترد کردیا ،ْخورشید ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2018ء) قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے کل غیر منتخب شخص کو بجٹ پیش کرنے کی اجازات دے کر نواز شریف کی ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کے بیانیہ کو مسترد کردیا،آئین کی غلط تشریخ کر کے آئین کا مذاق اُڑایا گیا،342 کے ایوان میں ایک بھی شخص نہ ملا جو بجٹ پیش کرتا۔

ہفتہ کو اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ 342 کے منتخب ایوان کو بائی پاس کر کے ایک غیر منتخب شخص کے ذریعے ایوان کا استحقاق مجروح کیا گیا، اس پر تحریک استحقاق بنتا ہے،حکومت نے بجٹ تو پیش کردی ہے مگر اس کو پاس کرا نا آسان نہیں، آئین کے آرٹیکل91 کے مطابق جس شخص کو وزیر مقرر کیا جاتا ہے اس کو چھ ماہ میں منتخب ہو کر ایوان کا حصہ بننا لازم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت چارماہ سے زیادہ کا بجٹ پیش نہیں کرسکتی،موجودہ بجٹ صرف الیکشن بجٹ ہے، اس سے آنے والی حکومت کیلئے مشکلات گی، انہوں نے سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ صحافی کے سوال کہ ’’پیپلز پارٹی ایوان کی بالادستی پر یقین رکھتی پھر بھی عدالتی سے نوٹس لینے کی بات کرتی ہے ‘‘ کے جواب میں سید خورشید شاہ نے کہ ہم ایوان کی بالا دستی ایوان کے اندر تسلیم کرتے ہیں، ایوان کے باہر کے لوگوں کی بالادستی تسلیم نہیں،غیر منتخب شخص کو آئین کی جس آرٹیکل کے تحت وزیر بنایا گیا اس کی تشریخ پارلیمنٹ نہیں عدالت کرسکتی ہے۔

قبل ازیں سید خورشید شاہ نے پروین شاکر ٹرسٹ کے زیر اہتمام نامور شعراء کو خراج تحسین پیش کرنے کی تقریب میں شرکت کی جہاں انہوں نے شمع جلا کر شعراء کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔