قو می معیشت کے استحکام اور ترقی کے لیے پالیسیوں کا تسلسل بھی ضروری ہے،صدر مملکت

اس کے بغیر کسی شعبے کی ترقی کا خواب نہیں دیکھا جاسکتا، ملک انتخابی عمل کی جانب بڑھ رہا ہے، تاجروں اور صنعت کاروں سمیت پوری قوم کی ذمہ داری ہے کہ مستقبل کے فیصلے کرتے وقت درست حکمت عملی اور پالیسیوں کے ذریعے ملک کی خدمت کرنے والوں کے ہاتھ مضبوط کریں صدر مملکت ممنون حسین کا رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کی10ویں ایکسپورٹ ٹرافی تقریب سے خطاب

ہفتہ 28 اپریل 2018 22:38

قو می معیشت کے استحکام اور ترقی کے لیے پالیسیوں کا تسلسل بھی ضروری ہے،صدر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 اپریل2018ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ قومی معیشت کے استحکام اور ترقی کے لیے درست پالیسی سازی کے علاوہ پالیسیوں کا تسلسل بھی ضروری ہے کیونکہ اس کے بغیر کسی شعبے کی ترقی کا خواب نہیں دیکھا جاسکتا۔ ملک انتخابی عمل کی جانب بڑھ رہا ہے اس لیے تاجروں اور صنعت کاروں سمیت پوری قوم کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مستقبل کے فیصلے کرتے وقت درست حکمت عملی اور پالیسیوں کے ذریعے ملک کی خدمت کرنے والوں کے ہاتھ مضبوط کریں۔

صدر مملکت نے ان خیالات کااظہار کراچی میں رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کی10ویں ایکسپورٹ ٹرافی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر گورنر سندھ محمد زبیر اور چیئرمین رائس ایکسپورٹرزایسوسی ایشن ، چوہدری سمیع اللہ نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ عالمی سطح پر رونما ہونے والے واقعات کی وجہ سے ہمارا خطہ انتہاپسندی اور دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور اس نے ہماری اقتصادی صورت حال کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے لیکن حکومت نے مستقل مزاجی کے ساتھ اس چیلنج کا سامنا کیا جس کے نتیجے میں حالات تبدیل ہو چکے ہیں اور اب ملک انتخابی عمل کے قریب جا پہنچا ہے۔

اس مرحلے پر تاجروں اور صنعت کاروں سمیت پوری قوم کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مستقبل کے فیصلے کرتے وقت معروضی حالات کو ضرور پیش نظر رکھیں تاکہ درست حکمت عملی اور پالیسیوں کے ذریعے ملک کی خدمت کرنے والوں کے ہاتھ مضبوط کیے جا سکیں۔ انھوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں پاک چین اقتصادی راہداری بھرپور طریقے سے فعال ہو جائے گی ، اس سے استفادے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے آپ کو تیار کریں۔

صدر مملکت نے کہا کہ ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کی خدمات دیگربرآمدی شعبوں کے مقابلے میں غیر معمولی ہیں۔ انھوں نے مسرت کا اظہار کیا کہ یہ تنظیم چاول کے کاشت کاروں، مِل مالکان اور برآمدکنندگان کے درمیان رابطے کا مثر ذریعہ بن چکی ہے جس کے سبب یہ شعبہ مسلسل ترقی کررہا ہے۔پیشہ ورانہ تنظیموں کا بنیادی کردارہی یہی ہے کہ وہ متعلقہ شعبے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان رابطے اور درکار ضروری سہولتوں کی فراہمی کا ذریعہ بنتی ہیں۔

انھوں نے توقع کا اظہار کیا کہ اگروہ اسی طرح خلوص نیت اور تن دہی کے ساتھ کام کرتے رہے تو یہ تنظیم مزید کامیابیاں حاصل کرے گی اورقومی اقتصادی ترقی میں آپ اپنا مثبت کردار ادا کرتے رہیں گے۔صدر مملکت نے اس موقع پر کہا کہ ایسوسی ایشن کے مسائل کے حل کے لیے حکومت نے کئی اقدامات کیے ہیں جن میں آسان اقساط میں قرضوں کی فراہمی سمیت کئی اقدامات شامل ہیں۔

ان اقدامات کے مثبت نتائج برآمد ہو ئے ہیں جنھیں بین الاقوامی طور پر بھی سراہا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران میں چاول کی برآمد کے سلسلے میں ایسوسی ایشن کی کارکردگی میں بہتری بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ ایسوسی ایشن کے قائدین نے برآمدات میں اضافے کے لیے چاول کو آزاد تجارتی معاہدوں کا حصہ بنانے اور بعض ملکوں سے تجارتی معاہدوں میں آسانی کے لیے بینکوں کی سہولت کی فراہمی اور متعلقہ مشینری کی درآمد پر ڈیوٹی میں کمی کا جو مطالات کیے ہیں وہ اس سلسلے میں وزارت تجارت ، وزارت خزانہ اور دیگر متعلقہ اداروں کو میں ہدایات جاری کریں گے تاکہ تاجربرادری کو زیادہ سے زیادہ سہولیات باہم پہنچائی جا سکیں۔

انھوں نے ایسوسی ایشن کے ذمہ داروں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے مسائل سے انھیں آگاہ رکھیں۔انھوں نے کہا کہ وہ بین الاقوامی دوروں پر جانے والے وفود میں چاول برآمدکنندگان کو وفد میں شامل کرنے کے لیے متعلقہ حکام سے بات کریں گے۔صدر مملکت نے کہاکہ وہ چاول کی پیداوار میں اضافے کے لیے نئے بیجوں کی تیاری اور پیداوار کو مزید بہتر اور بین الاقوامی معیار پر لانے کے سلسلے میں جو مختلف تجاویز پیش کی گئی ہیں وہ متعلقہ حکام تک پہنچائی جائیں گی تاکہ ان پر عمل درآمد ہو سکے اور قومی آمدنی میں اضافہ ہو سکے۔

انھوں نے چاول برآمدگان میں نمایاں کردار ادا کرنے والوں کو مبارک باد دی اور ایوارڈ تقسیم کیے۔اس موقع پر چیئرمین ریپ چوہدری سمیع اللہ، وائس چیئرمین رفیق سلمان اور دیگر نے بھی خطاب کیا