حکومت پنجاب زرعی ترقی کی رفتار کو اور تیز کرنے کیلئے کوشاں ہے ،ترجمان محکمہ زراعت

پیر 30 اپریل 2018 15:40

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اپریل2018ء) حکومت پنجاب زرعی ترقی کی رفتار کو اور تیز کرنے کیلئے کوشاں ہے کیونکہ زراعت کی ترقی سے ہی ملکی معیشت کی ترقی وابستہ ہے اس سلسلہ میں پنجاب میں1 لاکھ10 ہزار کسان پیکج کے تحت رجسٹرڈ کاشتکاروں میں جدید سمارٹ فونز تقسیم کرنے فیصلہ کیا گیا ۔جبکہ پنجاب بھر میں کپاس کی فی ایکڑ اوسط پیداوار 20.48من ریکارڈ کی گئی ، ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے اکنامک سروے کی رپورٹ2017-18 کے حوالے سے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس رپورٹ کے مطابق زرعی ترقی کا گراف امسال اپنے پورے عروج پر رہا۔

زرعی شعبے میںگذشتہ 13 سالہ تاریخ میں سب سے زیادہ ترقی دیکھنے میں آئی۔اس سال زرعی شعبے کا گروتھ ریٹ3.81 فیصد ریکارڈ کیا گیا جبکہ اس کے برعکس پچھلے سال2.09 فیصد ریکارڈہوا تھا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے یہ بھی انکشاف کیا کہ 2015-16 میں زرعی گروتھ ریٹ0.15 فیصد ہو گیا تھا تب موجودہ حکومت نے زرعی ابتری کی صورتحال کو محسوس کرتے ہوئے 212 ارب روپے کے کسان پیکج کا اعلان کیاجس نے مرتی ہوئی زراعت کیلئے ایک مسیحا کا کردار ادا کیا اور ان دو سالوں میں بے مثال زرعی ترقی دیکھنے میں آئی۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ اس سالفصلات کے شعبے میں بھی اچھی کارکردگی برقرار رہی اور اس میں3.83 فیصد گروتھ ریٹ ریکارڈ ہوا جبکہ اس کے برعکس پچھلے سال گروتھ ریٹ0.91 فیصد رہا تھا۔یہ اعلی پیداوار ،پر کشش پیداواری قیمتوں میں اضافے ، حکومت کی معاون پالیسیوں،معیاری اور تصدیق شدہ بیج کے بہتر حصول ،کیڑے مار ادویات،زرعی قرضہ جات اور کھادوں پر سبسڈی دینے کے باعث حاصل ہوئی۔

ترجمان نے بتایا کہ زراعت میں مزید ترقی برقرار رکھنے کیلئے اب اس شعبہ کو جدید سائنسی بنیادوں کے سانچے میں ڈھالا جا رہا ہے تاکہ زرعی شعبہ دورِ حاضر کے درپیش چیلنجز سے پوری طرح نبردآزما ہو سکے۔پنجاب میں1 لاکھ10 ہزار کسان پیکج کے تحت رجسٹرڈ کاشتکاروں میں جدید سمارٹ فونز تقسیم کئے جارہے ہیں جو کہ خصوصی ایپلکشنز کے حامل ہیں اور ان کے ذریعے کاشتکاروں تک توسیعی سروسز پہنچائی جا رہی ہیں جن میں موسم اور زرعی منڈیوں کے حالات اور جدید پیداواری ٹیکنالوجی کی منتقلی شامل ہیں۔

کپاس جو کہ ہمارے کسان کا سیونگ اکائونٹ ہے اس میں سال 2017-18میں صوبہ میں کپاس کی فی ایکڑ اوسط پیداوار 20.48من ریکارڈ کی گئی جبکہ سال 2016-17میںکپاس کی فی ایکڑ پیداوار20من رہی۔ سال میںکل 50لاکھ73ہزار ایکڑ رقبہ پر کپاس کی کاشت کی گئی جوکہ سال 2016-17میں کل 44لاکھ86ہزار ایکڑ کاشتہ رقبہ کے مقابلہ میں 13.10فیصد زیادہ تھی۔سال2016-17میں صوبہ میں کل69لاکھ78ہزار روئی کی گانٹھیں پیدا ہوئیں جبکہ سال 2017-18 کے دوران کراپ رپورٹنگ کے فائنل تخمینہ کے مطابق پنجاب میں 80لاکھ 77ہزار گانٹھیں روئی پیدا ہوئی یعنی پچھلے سال کی نسبت15.70فیصد زائدروئی کی گانٹھیںحاصل ہوئیں ۔ اگر فی ایکڑ پیداوار کی بات کی جائے تو سال2016-17 کے مقابلہ میں 2017-18 کے دوران2.40 فیصد زیادہ پیداوارریکارڈ کی گئی