کابل میں 2 خودکش دھماکوں میں 8صحافیوں سمیت 29افراد ہلاک،

45زخمی ،داعش نے ذمہ داری قبول کرلی پہلا دھماکہ مقامی وقت صبح آٹھ بجے کے قریب ششدراک کے علاقے میں ہوا جہاں امریکی سفارتخانہ اور دیگر عمارتیں موجود ہیں،موٹرسائیکل پر سوار خودکش حملہ آور نے سٹوڈنٹس (ٹریننگ سینٹر ) کے درمیان خود کو اڑا لیا جس کے بعد دوسرا دھماکہ اس وقت ہوا جب واقعے کی کوریج کیلئے صحافیوںکی بڑی تعداد اور دیگر لوگ موقع پر موجود تھے،سیکورٹی حکام قندھار میں غیر ملکی قافلے پر خودکش کار بم حملہ، مدرسے کے 11طلبا ہلاک ،6رومانویفوجیوں سمیت 16د زخمی دھماکہ مقامی وقت صبح 11بجے ضلع دامان کے گائوں حاجی عبداللہ خان میں اس وقت ہوا جب ایک خودکش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی رمانیہ کے فوجیوں کے قافلے کے قریب اڑا لی،حکام

پیر 30 اپریل 2018 20:51

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 اپریل2018ء) افغان دارالحکومت کابل میں دہرے خودکش حملے میں 8صحافیوں سمیت 29افرادہلاک جبکہ 45زخمی ہو گئے،متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے ،داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی،دوسری جانب جنوبی صوبہ قندھار میں کاربم دھماکے میں 11طلبا ہلاک اور رومانیہ کے 6فوجیوں سمیت 16افراد زخمی ہوگئے۔

۔پیر کو افغان میڈیا کے مطابق دارالحکومت کابل میں دہرے خودکش حملے کے نتیجے 29 افراد ہلاک جبکہ45 زخمی ہو گئے ۔زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ حکام نے بتایا ہے کہ یہ حملے پیر کے دن مرکزی کابل میں کیے گئے۔ ہلاک شدگان میں 8 صحافی بھی شامل ہے۔ طبی ذرائع کے مطابق متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اور مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

پہلا دھماکہ مقامی وقت صبح آٹھ بجے کے قریب ششدراک کے علاقے میں ہوا جہاں امریکی سفارتخانہ اور دیگر عمارتیں موجود ہیں۔موٹرسائیکل پر سوار خودکش حملہ آور نے سٹوڈنٹس (ٹریننگ سینٹر ) کے درمیان خود کو اڑا لیا جس کے بعد دوسرا دھماکہ اس وقت ہوا جب واقعے کی کوریج کیلئے صحافیوںکی بڑی تعداد اور دیگر لوگ موقع پر موجود تھے ۔ پولیس نے بتایا ہے کہ بظاہر ان حملوں میں غیر ملکی اہداف کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

کابل میں جہاں یہ حملے کیے گئے ہیں، وہاں نیٹو صدر دفاتر کے علاوہ متعدد ممالک کے سفارتخانے بھی واقع ہیں۔ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔دوسری جانب جنوبی صوبہ قندھار میں کاربم دھماکے میں 11طلبا ہلاک اور رومانیہ کے 6فوجیوں سمیت 16افراد زخمی ہوگئے ۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ دھماکہ مقامی وقت صبح 11بجے ضلع دامان کے گائوں حاجی عبداللہ خان میں اس وقت ہوا جب ایک خودکش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی اڑا لی ۔خودکش حملے کا نشانہ رومانیہ کے فوجیوں کا قافلہ تھا جو علاقے میں گشت کررہا تھا۔حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں قریب واقع ایک مدرے کے 11طلبا مارے گئے ۔تاحال طالبان سمیت کسی بھی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ۔