حیدرآباد، تمام سرکاری عملہ پولیو مہم کے معاملہ میں اپنا قبلہ درست کرلے،ڈاکٹرسعید احمد منگنیجو

لاپرواہی وکوتاہی کی سزااب صرف تبادلہ نہیں ہوگی،سرکاری ڈاکٹرزاورعملہ کی کام میں عدم دلچسپی کیخلاف انتہائی سخت تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے گی، کمشنر حیدر آباد ڈویثرن

پیر 30 اپریل 2018 23:05

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اپریل2018ء) تمام سرکاری عملہ پولیو مہم کے معاملہ میں اپنا قبلہ درست کرلے،لاپرواہی وکوتاہی کی سزااب صرف تبادلہ نہیں ہوگی،سرکاری ڈاکٹرزاورعملہ کی کام میں عدم دلچسپی کیخلاف انتہائی سخت تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے گی،شہری علاقوں میں پولیوکے قطرے نہ پلانے ،رہ جانے اورٹیم کے نہ پہنچنے کی شکایات انتظامیاں کے لیے تشویش کا باعث ہوگی،اہدا ف کی عدم تکمیل کی وجوہات ،مسائل کے تعین اورحل کے لیے ضلع انتظامیہ محکمہ صحت اور عالمی غیرسرکاری اداروں کے نمائندوں کیساتھ سرجوڑکرسنجیدگی سے بیٹھ جائیں،ٹھوس روابط ،جامع منصوبہ بندی اورممکن وسائل کی فراہمی کو یقینی بنائیں،سرکاری انتظامیہ بالخصوص محکمہ صحت کا عملہ پولیو مہم کے دوران کوئی غیرضروری کام نہ کریں اور اپنی پوری توانائی اورسنجیدگی پولیو مہم اور پولیو کے خاتمے پر وقف کرے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارڈویژنل کمشنرحیدرآبادڈاکٹرسعید احمد منگنیجو نے آج شہباز بلڈنگ میں پولیو کے خاتمہ کے حوالے سے منعقدہ حیدرآبادٹاسک فورس کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں حیدرآبادڈویژن کے تمام ڈپٹی کمشنرز،ضلع صحت افسران،عالمی ادارہ صحت ، یونیسیف، اور دیگر غیر سرکاری اداروں کے نمائندوں سمیت ایڈشنل کمشنرسالک مرزا اوراسسٹنٹ کمشنر (ہیڈکواٹر) محمد عاصم نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر ڈویژنل کمشنر حیدرآباد کو تمام اضلاع کی کارکردگی اورمسائل کے حوالے تفصیلی ملٹی میڈیابریفنگ بھی دی گئی ۔کمشنر حیدرآباد ڈاکٹرسعید احمد منگنیجو نے بریفنگ کے بعد ضلعی انتظامیہ کو سختی سے ہدایت دیں کہ 7مئی سے شروع ہونے والی پولیو مہم اوراس کے حوالے سے آئیندہ ہونے والے اجلاس سے قبل اپنے اپنے ضلع میں انتظامی مسائل حل کرلیں اورہر ڈپٹی کمشنر پولیو مہم کے حوالے سے اپنے ضلع کی انفرادی رپورٹ تیار کرکے پیش کریں۔

انہوں نے کہا کہ پولیو کے جڑ سے خاتمے کے لیے حکومت پاکستان اور حکومت سندھ بہت سنجیدہ ہیں اور اس حوالے سے ملکی اور غیرملکی فلاحی تنظیموں کے ساتھ مل کر پولیو کے خاتمے کے لیے غیر معمولی اقدامات کررہی ہیں،حیدرآباد ڈویژن کے تمام اضلاع میں پولیومہم کے انتظامات مجموعی طور پرتسلی بخش ضرور ہیں البتہ کچھ اضلاع حیدرآباد، مٹیاری ،بدین اورسجاول کی کچھ یونین کونسلز میں پولیو مہم کے حوالے سے مزیدبہتراورغیرمعمولی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے،انہوں نے ہدایت دیں کہ تمام اضلاع پولیو مہم کے عملہ اورٹیموں کی تشکیل میں بین الاقوامی تکنیکی ہدایات اورمعیارکوضرور مدنظر رکھے،پولیو مہم کے عملہ میں مرداورخواتین عملہ کے تناسب کا خاص خیال رکھا جائے،کئی علاقوں میں صرف خواتین ہی پولیو کے قطرے پلانے کے لیے موضوع ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبہ سندھ میں اب ڈاکٹروں کی کوئی کمی نہیں ، حال ہی میں سندھ حکومت نے 5ہزارڈاکٹرزبھرتی کیے ہیںلہذا پولیو مہم کے دوران ڈاکٹروں کی عدم دستیابی کی شکایت کوجوازنہ بنایاجائے اورجو ڈاکٹرڈیوٹی انجام دینے میں کوتاہی کرے تومتعلقہ ضلعی صحت افسر اس کیخلاف کاروائی کی سفارش اوردوسراڈاکٹر تعینات کرنے کی تجویزفوری پیش کرے۔

ایک ہی شکایت کو بار بار نہ دہرایا جائے،خاص خیال رکھا جائے کہ پولیو مہم کے عملہ کو طبی تجربہ رکھنے کی بنیاد پر کام سونپا جائے،غیرتجربہ کار عملہ کی تعیناتی سے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام ڈپٹی کمشنرزاورضلعی صحت افسر اپنے اپنے ضلع میں پولیو مہم کے انتظامات اورکارکردگی کا دوبارہ جائزہ لیںاورمزید بہترحکمت عملی کے ساتھ میدان میں اتریں۔ اس موقع پر انہوں نے پولیو مہم کے دوران بہترین کارکردگی ،نتائج اوراہداف حاصل کرنے والے اضلاع ٹنڈوالہیار،ٹھٹھہ اور ٹنڈومحمدخان کے ڈپٹی کمشنرز اورضلعی انتظامیہ کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں ہدایت دیں کہ اس روایت کو برقرار رکھیں۔

متعلقہ عنوان :