وزیراعلی بلوچستان کس قانون کے تحت لوگوں میں رقوم بانٹ رہے ہیں،جسٹس جمال مندوخیل

ْبلوچستان ہائیکورٹ نے وزیراعلی کی جانب سے تقسیم کردہ رقوم کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیدیا

پیر 30 اپریل 2018 22:45

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2018ء) بلوچستان ہائیکورٹ میں ترقیاتی فنڈز سے متعلق جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس ظہیر الدین کاکڑ پر مشتمل بینچ نے درخواست پر سماعت کی، سماعت کے دوران وزیرداخلہ بلوچستان میرسرفراز بگٹی نے عدالت کو بتایا کہ اسمبلی گرانٹ منظور کرکے وزیراعلی کو دیتی ہے، پی ایس ڈی پی تیار ہونے کے بعد وزیراعلی کے سامنے آنے والے معاملات اسی گرانٹ کے تحت طے ہوتے ہیں، وزیراعلی اسکیمات کو کابینہ کے سامنے پیش کرتی ہے متعدد بار کابینہ نے اسکیمات کو مسترد بھی کیا، سماعت کے دوران ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کوبتایاکہ آئین کے تحت ممبران اسمبلی اسکیمات کی نشاندہی کرسکتے ہیں، جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے ایڈوکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ کیا ممبران اپنے حلقے کے علاوہ دوسرے ممبران کے حلقوں میں بھی اسکیمات کی نشاندہی کرسکتے ہیں، سماعت کے دوران وزیرداخلہ بلوچستان نے عدالت کو بتایا کہ ان کے علاقے کی ایک لاکھ کی آبادی آج بھی پانی سے محروم ہے، جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اتنا انتظار کرلیا ہے تو ایک ماہ مزید انتظارکرلیں، سماعت کے دوران فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔