صحافت ریاست کا چوتھا ستون اوراظہار رائے کی آزادی کا آئینی حق ہر ایک کو حاصل ہے،سیف اللہ خالد

موجودہ دور میںصحافت کی اہمیت وافادیت سے کسی بھی صورت انکار نہیں کیا جاسکتا،صدر ملی مسلم لیگ

جمعرات 3 مئی 2018 22:29

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 مئی2018ء) ملی مسلم لیگ کے صدر سیف اللہ خالد نے کہا کہ صحافت ریاست کا چوتھا ستون اوراظہار رائے کی آزادی کا آئینی حق ہر ایک کو حاصل ہے۔موجودہ دور میںصحافت کی اہمیت وافادیت سے کسی بھی صورت انکار نہیں کیا جاسکتا۔ہم نفرت ،تشدد اور انتہا پسندی کے کلچر کے خاتمے کے لئے سیاست میں آئے ہیں۔معاشرے میں مسلکی،سیاسی،فرقہ وارانہ اختلافات کا فائدہ بیرونی دشمن اٹھاتے ہیں۔

ایک دوسرے کو سننا ،سمجھنا اور برداشت کے رویوں کو پروان چڑھانا وقت کی عین ضرورت ہے۔جس نظریئے پر پاکستان بنا تھا وہی اس کی بقا کا ضامن ہے۔آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ صحافت کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔

(جاری ہے)

مثبت اور تعمیری صحافت سے عوامی مسائل اجا گر ہوتے ہیں۔جس طرح سیاست،معیشت ،معاشرت کومذہب سے جدا نہیں کیا جاسکتاویسے ہی صحافت کوبھی مذہب سے جدا نہیں کیا جاسکتا۔

زندگی سے متعلق کسی بھی معاملے پر دین سے رہنمائی حاصل کی جاسکتی ہے۔ ۔صحافت ایک مقدس اور عظیم الشان پیشہ ہے، جس کے ذریعے ملک وملت کی بہترین خدمت کی جاسکتی ہے۔ صحافت قوم کے ذہنوں کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ صحافت ایک قسم کی تجارت نہیں بلکہ عبادت ہے۔حقائق اور سچائی کو عوام تک پہنچاناذمہ دار صحافیوں کا کام ہے۔انہوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان ہی بقائے پاکستا ن ہے اس نظریئے پر ہم میدان سیاست میں آئے ،قوم کو اسی پر متحد کریں گے۔

سیف اللہ خالد نے کہا کہ حکمرانوں سمیت اپوزیشن و دیگر تمام سیاسی جماعتوں کو عدالتی فیصلوں کا احترام کرنا چاہئے۔اگر حکمران ہی اپنے ملک کی عدالتوں کے فیصلے قبول نہیں کریں گے تو اس کا عوام پر برا اثر پڑے گا اور دنیا بھر میں ہماری عدالتوں کا وقار بھی مجروح ہو گا۔ضرورت اس امر کی ہے کہ عدالتی فیصلوں کو تسلیم اور اداروں کا احترام کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :