لاہور ہائی کورٹ کا قصور میں عدلیہ مخالف ریلی کے ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 4 مئی 2018 16:01

لاہور ہائی کورٹ کا قصور میں عدلیہ مخالف ریلی کے ملزمان کے نام ای سی ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 مئی۔2018ء) لاہور ہائی کورٹ نے قصور میں عدلیہ مخالف ریلی کے مقدمہ میں نامزد ایم این اے ، ایم پی اے سمیت تمام ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم دے دیا ہے، عدالت نے ڈی پی او قصور کو ہدایت کی ہے کہ اگر معاملہ سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے تو ایف آئی اے کو بھجوایا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں فل بنچ نے نون لیگ کے ضلع قصورکے راہنماﺅں کےخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی، عدالتی حکم پر نامزد ملزمان ایم این اے وسیم اختر، ایم پی اے نعیم صفدر، چیئرمین بلدیہ قصور ایاز خان، وائس چیئرمین احمد لطیف کو عدالت میں پیش کر دیا گیا۔

ڈی پی او قصور زاہد نواز مروت نے عدالت کو بتایا کہ دو ملزمان جمیل خان اور ناصر احمد خان مفرور ہیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے استفسار کیا کہ مفرور ملزمان کو کیوں گرفتار نہیں کیا گیا، جس پر ڈی پی او قصور نے بتایا کہ مقدمے میں متعدد ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔عدالت نے ایم این اے، ایم پی اے سمیت 6 ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے ڈی پی او قصور کو ہدایت کی ہے کہ سائبر کرائم کے حوالے سے تحقیقات کی جائیں، اگر معاملہ سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے تو ایف آئی اے کے سپرد کر دیا جائے گا۔

عدالت نے مفرور ہونے والے دونوں ملزمان جمیل خان اور ناصر احمد خان کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 7 مئی تک ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ قصور میں مسلم لیگ نون کے اراکین اسمبلی اور کارکنان کی جانب سے عدلیہ مخالف ریلی نکالی اور ٹائر جلائے، ریلی میں اعلیٰ عدلیہ اور ججوں کے اہل خانہ کے خلاف نازیبا زبان کا بے دریغ استعمال کیا گیا اور چیف جسٹس پاکستان کا نام لے کر گالیاں دی گئیں۔ریلی کی قیادت مسلم لیگ نون کے رکن قومی اسمبلی وسیم اختر، رکن پنجاب اسمبلی نعیم صفدر اور ناصر محمود نے کی تھی۔